نزول عیسی علیہ السلام اور عقیدہ ختم نبوت

نزول عیسی علیہ السلام اور عقیدہ ختم نبوت

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ قادیانی اعتراض کرتے ہیں کہ حضرت عیسی علیہ السلام دنیا میں دوبارہ تشریف لائیں گے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نبی کا آنا ممکن ہوا ، اس اعتراض کا کیا جواب دیا جائے؟

User ID:عمر حیات قادری

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ قیامت سے پہلے حضرت سیّدُنا عیسیٰ علیہ السَّلام کادنیا میں دوبارہ تشریف لانا ختمِ نبوّت کے خلاف نہیں ہے کیونکہ آپ علیہ السلام کو حضور علیہ السلام کی بعثت سے قبل نبو ت مل چکی تھی اور نبوت کو زوال نہیں ،اب جب وہ دوبارہ آئیں گے تو اپنی پہلی ہی نبوت کے ساتھ آئیں گے لیکن شریعت محمدیہ کے نائب ہوں گےاور آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شریعت کے مطابق احکام جاری فرمائیں گے۔ امام جلالُ الدین سُیوطی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: حضرت سیّدُنا عیسیٰ علیہ السَّلام جب زمین پر تشریف لائیں گے ہوں گے تو رحمتِ عالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے نائب کے طور پر آپ کی شریعت کے مطابق حکم فرمائیں گے نیز آپ کی اِتباع کرنے والوں اور آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی امّت میں سے ہوں گے۔

(خصائصِ کبریٰ،ج 2،ص329)

نوٹ: تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے لئے شہزادۂ اعلیٰ حضرت، حجۃُالاسلام حضرت مفتی محمد حامد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کے رسالے”اَ لصَّارِمُ الرَّبَّانِی عَلٰی اَسْرَافِ الْقادیَانی“ کا مطالعہ فرمائیے جو ’’فتاویٰ حامدیہ‘‘ میں موجود ہے۔

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

22ربیع الثانی 5144 ھ7 نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں