ناخن کاٹنے کا سنت طریقہ

ناخن کاٹنے کا سنت طریقہ

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ ناخن کاٹنے کا سنت طریقہ کیا ہے ؟

User ID:منصور خان

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ناخن کاٹنے کے دو طریقے ثابت ہیں۔ صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ دونوں طریقے تحریر کرتے ہوئے لکھتے ہیں:حضرت علی رضی اللہ عنہ سے یہ منقول ہے کہ پہلے داہنے ہاتھ کے ناخنوں کو اس طرح ترشوائے، سب سے پہلے چھنگلیا پھر بیچ والی پھر انگوٹھا پھر منجھلی پھر کلمہ کی انگلی اور بائیں ہاتھ میں پہلے انگوٹھا پھر بیچ والی پھر چھنگلیا پھر کلمہ کی انگلی پھرمنجھلی یعنی دہنے ہاتھ میں چھنگلیاسے شروع کرے اور بائیں ہاتھ میں انگوٹھے سے اور ایک انگلی چھوڑ کر اور بعض میں دو چھوڑ کر کٹوائے۔ ایک روایت میں آیا ہے، کہ ’’اس طرح کرنے سے کبھی آشوب چشم نہیں ہوگا۔‘‘ ناخن تراشنے کی یہ ترتیب جو مذکور ہوئی اس میں کچھ پیچیدگی ہے، خصوصاً عوام کو اس کی نگہداشت دشوار ہے لہٰذا ایک دوسرا طریقہ ہے جو آسان ہے اور وہ بھی حضور اقدس ﷺسے مروی ہے، وہ یہ ہے کہ دہنے ہاتھ کی کلمہ کی انگلی سے شروع کرے اور چھنگلیا پر ختم کرے پھر بائیں کی چھنگلیا سے شروع کر کے انگوٹھے پر ختم کرے۔ اس کے بعد دہنے ہاتھ کے انگوٹھے کا ناخن ترشوائے، اس صورت میں دہنے ہی ہاتھ سے شروع ہوا اور دہنے پر ختم بھی ہوا۔ اعلیٰ حضرت قبلہ قدس سرہٗ کا بھی یہی معمول تھا اور یہ فقیر بھی اسی پر عمل کرتا ہے۔ پاؤں کے ناخن ترشوانے میں کوئی ترتیب منقول نہیں ، بہتر یہ ہے کہ پاؤں کی انگلیوں میں خلال کرنے کی جو ترتیب ہے اسی ترتیب سے ناخن ترشوائے۔ (بہارشریعت،جلد3،حصہ16،صفحہ583-584،مکتبۃالمدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

7جمادی الاولی 5144 ھ22نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں