معزز دینی کے استقبال میں پھول نچھاور کرنا

معزز دینی کے استقبال میں پھول نچھاور کرنا

سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ کسی معزز دینی کے آنے پر اس کے اوپر گلاب کے پھول نچھاور کرنا کیسا ہے؟ کیا یہ جائز ہے؟

User ID:قاری شاہ زیب حقانی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ معززدینی پر پھول نچھاورکرنا بالکل جائز ہے شرعا اس میں کوئی قباحت نہیں ۔ دولہا ،دولہن پر پھول نچھاور کرنے کا شرعی حکم رسالے میں ہے:شادىوں مىں دُولھا اور دُلہن پر پُھول بَرسانے کو اِسراف نہىں کہىں گے کیونکہ اِس پر عُرف ہے ۔ پُھول پہنائے جانے کو گُل پوشی اور پھول نچھاور کرنے کو گُل پاشی کہتے ہیں ۔ گُل پاشی عُلَما پر باکثرت ہوتى ہے اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہ جُلُوسِ مىلاد مىں بھى ہوتى ہے ۔ دُولھا دُلہن پر گُل پاشی کرنا شَرعى طور پر ناجائز نہىں ہے اور اسے اِسراف بھی نہیں کہا جا سکتا اِس لیے کہ گُل پاشی سے خُوشبو پھىلتى ہے اور ماحول مىں اىک کشش اور رونق پىدا ہوتى ہے تو یُوں اِس کا کچھ نہ کچھ فائدہ اور مقصد ہے ۔ اب لوگ ىہ سمجھتے ہىں کہ گُل پاشی کرنے سے پُھول پاؤں تلے آئىں گے حالانکہ یہ پُھول سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَ سَلَّم کے پسىنے سے پیدا ہوئے ہىں لہٰذا گلاب کے پُھولوں کی بے اَدبی ہو گی تو ىہ اىک عوامى تَصَوُّر ہے ۔ بعض رِوایات میں یہ ہے کہ گلاب کا پُھول سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَ سَلَّم کے مُبارَک پسینے سے پیدا ہوا ہے لىکن مُحَدِّثِىن نے ایسی رِوایات پر بڑى جَرح اور بڑا کلام کىا ہے اور اکثر مُحَدِّثِىن کے نزدىک ىہ رِواىات مَن گھڑت ہىں۔ (دولہا ،دولہن پر پھول نچھاور کرنے کا شرعی حکم،صفحہ1،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

10ربیع الثانی 5144 ھ26 اکتوبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں