بدمذھبوں کی شادی بیاہ کی تقریبات میں شرکت

بدمذھبوں کی شادی بیاہ کی تقریبات میں شرکت

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ بد مذہبوں کی شادی بیاہ کی تقریبات میں جانا کیسا ہے؟

User ID:مہد مجتبی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ بد مذھبوں کی شادی بیاہ کی تقریبات میں جانا، ان سے تعلق رکھنا، ان کے پاس اٹھنا بیٹھنا،شرعا درست نہیں۔ اللہ پاک ارشاد فرماتاہے : ( وَ اِمَّا یُنْسِیَنَّكَ الشَّیْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرٰى مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ ) ترجمۂ کنزُ العِرفان:’’اور اگر شیطان تمہیں بھلا دے تو یاد آنے کے بعد ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔‘‘

(القرآن الکریم، پارہ 7، سورۃ الانعام، آیت68)

مذکورہ بالا آیت کے تحت علامہ ملّا احمد جیون رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ لکھتے ہیں:”وان القوم الظالمین یعم المبتدع والفاسق والکافر ، والقعود مع کلھم ممتنع‘‘ ترجمہ: آیت میں موجودلفظ(الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ ) بدعتی ،فاسق اور کافر سب کو شامل ہے اور ان تمام کے ساتھ بیٹھنا منع ہے۔

(تفسیراتِ احمدیہ ، سورہ انعام ، تحت الایۃ68، صفحہ 388 ، مطبوعہ: کوئٹہ )

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بدمذہبوں کی صحبت سے دور رہنے کا حکم ارشاد فرمایا، چنانچہ حدیثِ پاک میں ہے:”فإياكم وإياهم، ‌لا ‌يضلونكم، ولا يفتنونكم “ترجمہ: تم ان سے دور رہو اور وہ تم سے دور رہیں ،کہیں وہ تمہیں گمراہ نہ کردیں اور فتنے میں نہ ڈال دیں۔

(صحیح المسلم، باب النھی عن الروایۃ عن الضعفاء ،جلد1 ،صفحه 33،مطبوعه: لاھور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

5جمادی الاولی 5144 ھ20 نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں