مفتی صاحب اگر مسجد کے استنجاء خانہ میں ٹائلٹ کی گہرائ کم ہو، دوران پیشاب، جسم اور کپڑوں پر پیشاب کی بہت باریک چھینٹیں پڑ جائیں جن سے بچنا مشکل ہو تو کیا حکم شرع ہو گا.؟
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ
اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حتی الامکان پیشاب کی چھینٹوں سے بچنا چاہیے کیونکہ حدیث مبارکہ میں نہ بچنے پر عذاب قبر کی وعید آئی ہے، البتہ اتنی باریک چھینٹیں جن سے کپڑوں و بدن کو بچانا مشکل ہو وہ معاف ہیں اور ان کے پڑ جانے سے کپڑا و بدن پاک ہی رہیں گے.
بخاری و مسلم شریف میں ہے : “عن ابن عباس قال: مر النبي صلى الله عليه وسلم بقبرين، فقال: «إنهما ليعذبان، وما يعذبان في كبير، أما أحدهما فكان لا يستتر من البول، وأما الآخر فكان يمشي بالنميمة» ثم أخذ جريدة رطبة، فشقها نصفين، فغرز في كل قبر واحدة، قالوا: يا رسول الله، لم فعلت هذا؟ قال: «لعله يخفف عنهما ما لم ييبسا» ترجمہ : عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہما سے مروی، کہ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے دو قبروں پر گزر فرمایا تو یہ فرمایا: کہ ان دونوں کو عذاب ہوتا ہے اور کسی بڑی بات میں (جس سے بچنا دشوار ہو) مُعَذَّب نہیں ہیں ان میں سے ایک پیشاب کی چھینٹ سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چغلی کھاتا ، پھر حضور نے کھجور کی ایک تر شاخ لے کر اس کے دو حصے کیے ، ہر قبر پر ایک ایک ٹکڑا نصب فرما دیا۔ صحابہ نے عرض کی یا رسول اللہ!یہ کیوں کیا؟ فرمایا : اس امید پر کہ جب تک یہ خشک نہ ہوں ان پر عذاب میں تخفیف ہو۔
(البخاري، صحيح البخاري، کتاب الوضوء، باب ما جاء فی غسل البول، حدیث نمبر 218، ٥٣/١)
بحرالرائق ،تبیین الحقائق اور فتاوی ہندیہ میں ہے : ” البول المنتضح قدر رءوس الإبر معفو للضرورة ” ترجمہ : سوئی کے سر برابر پیشاب کی باریک چھینٹیں ضرورت کے پیش نظر معاف ہیں.
(الفتاوى الهندية،کتاب الطہارۃ، الباب السابع فی النجاسۃ، واحکامھا، الفصل الثانی، 46/1)
بہارشریعت میں ہے : ” پیشاب کی نہایت باریک چھینٹیں سوئی کی نوک برابر کی بدن یا کپڑے پر پڑ جائیں تو کپڑا اور بدن پاک رہے گا.”
(بہارشریعت ،جلد1 ، حصہ2 ، نجاستوں کے احکام، مسئلہ نمبر23، ص، 395 ، مکتبۃالمدینہ کراچی)
(والله تعالى اعلم بالصواب)
کتبہ : ابو الحسن حافظ محمد حق نواز مدنی
پیشاب کی بہت باریک چھینٹیں جن سے بچنا مشکل ہو ان کے حوالہ جات تحریر فرمائے شکریہ
پیشاب کی بہت باریک چھینٹیں جن سے بچنا مشکل ہو ان کے حوالہ جات تحریر فرمائے شکریہ