نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کا خریدنا کیسا ہے ؟

سوال ۔ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کا خریدنا کیسا ہے ؟

 الجواب ۔ بعون الملک الوھاب

  نان کسٹم پیڈ گاڑیاں ( یعنی وہ گاڑیاں جو بارڈرز وغیرہ پر خریدی جاتی ہیں اور ان کا ٹیکس ادا نہیں کیا جاتا ) فی نفسہٖ یہ عقد جائز ہے کہ شرعاً اس میں قباحت نہیں ہے ۔ لیکن یہ غیر قانونی کام ہے جس بچنا چاہیے۔ جس کی وجہ سے بعض اوقات رشوت دینا پڑتی ہے اور خود کو ذلت پر پیش کرنا پڑتا ہے ۔ جبکہ حدیث مبارکہ میں خود کو ذلت والی جگہوں سے بچنے کا حکم دیا گیا ہے ۔جیسے 

   عَنْ حُذَیْفَۃَ بْنَ الْیَمَانِ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم  قَالَ: ((لَا یَنْبَغِیْ لِمُسْلِمٍ أَنْ یُذِلَّ نَفْسَہُ۔)) قِیْلَ وَ کَیْفَ یُذِلُّ نَفْسَہُ؟ قَالَ: ((یَتَعَرَّضُ مِنَ الْبَلَائِ لِمَا لَا یُطِیْقُ۔)) (مسند احمد، 23444) ۔ سیدنا حذیفہ بن یمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم  نے فرمایا: کسی مسلمان کے لائق نہیں کہ وہ خود اپنے نفس کو ذلت میں ڈال دے۔  کسی نے کہا: وہ اپنے نفس کو کیسے ذلت میں ڈالتا ہے؟ آپ  ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم  نے فرمایا: وہ ایسی بلاؤں اور آزمائشوں کے درپے ہو جاتا ہے، جن کی وہ طاقت نہیں رکھتا ۔

سیدی اعلی حضرت امام احمد رضاخان رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ارشادفرماتے ہیں :”کسی ایسے امر کاارتکا ب جو قانوناًناجائز ہواور جرم کی حد تک پہنچے شرعابھی ناجائز ہوگا کہ ایسی بات کے لئے جرم قانونی کامرتکب ہوکر اپنے آپ کوسزااور ذلت کے لئے پیش کرناشرعابھی روانہیں۔“   (فتاوی رضویہ ،جلد20،صفحہ192،رضافاؤنڈیشن،لاہور)

ہاں اگر وہ علاقے ایسے ہیں جہاں پر ایسی گاڑیوں کی خریداری ہوتی ہے اور اس پر قانونی کاروائی نہیں ہوتی، تو وہاں پر جائز ہے ۔

 الله ورسوله اعلم عز و جل و صلي الله عليه وسلم

كتبه

   إرشاد حسين عفي عنه

اپنا تبصرہ بھیجیں