کیا عیدالاضحی میں گھر سے کچھ کھا کر عید کی نماز پڑھنے جانا چاہیے

کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ عیدالاضحی میں گھر سے کچھ کھا کر عید کی نماز پڑھنے جانا چاہیے یا نہیں؟

   ” الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب”

عید الاضحٰی والے دن سنت یہ ہے کہ عید کی نماز پڑھنے کے بعد گھر آ کر کچھ کھائے اور جس نے قربانی کی ہے وہ اپنی اس قربانی میں سے کھائے۔

جامع ترمذی (رقم الحدیث 542)،سنن ابن ماجہ (رقم الحدیث 1756)،سنن دارمی (رقم الحدیث 1641) ،مسند احمد بن حنبل (رقم الحدیث 22983،،،22984،،، 23042)

واللفظ للآخر. “حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَغْدُو يَوْمَ الْفِطْرِ حَتَّى يَأْكُلَ، وَلَا يَأْكُلُ يَوْمَ الْأَضْحَى حَتَّى يَرْجِعَ فَيَأْكُلَ مِنْ أُضْحِيَّتِهِ.” ترجمہ :مجھے حدیث بیان کی عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہ نے وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں فرمایا کہ رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم عید الفطر کے دن صبح نہیں کرتے تھے یہاں تک کہ کچھ تناول فرما لیتے اور عید الاضحٰی کے دن کچھ بھی تناول نہ فرماتے یہاں تک کہ عید کی نماز سے واپس لوٹ آتے پھر اپنی قربانی سے تناول فرماتے.

                (مسند احمد بن حنبل، رقم الحدیث 22984)

حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں  “معلوم ہوا کہ عید (الفطر) کے دن کھا کر جانا اور بقر عید کے دن آکر کھانا سنت ہے بہتر یہ ہے کہ پہلے قربانی ہی کا گوشت کھائے.

         (مراۃ المناجیح ،جلد 2،صفحہ 330،مطبوعہ مکتبہ اسلامیہ)

مجیب :محمد انس رضا عطاری المدنی بن محمد یامین

نظر ثانی :ابو احمد مفتی محمد انس رضا قادری حفظہ اللہ