قربانی کے دنوں میں رات کو ذبح کرنا کیسا

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ قربانی کے دنوں میں رات کو ذبح کرنا کیسا ہے ؟

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

قربانی کے ایام میں رات کے وقت جانور ذبح کرنا جائز ہے، البتہ فقہاء کرام رحمہم اللّٰہ علیہم نے ذبح کرنے میں اندیشہ غلطی کی وجہ سے رات کے وقت ذبح کرنے کو مکروہ تنزیہی خلاف اولی فرمایا ہے۔ لیکن اگر اچھی طرح روشنی کا انتظام کر لیا جائے کہ ذبح کرنے میں غلطی کا احتمال باقی نہ رہے تو اب رات کو ذبح کرنا مکروہ تنزیہی بھی نہیں کیونکہ قاعدہ ہے کہ جب علت نہ پائی جائے تو معلول بھی نہیں پایا جاتا۔

فتح القدیر میں ہے:یجوز فی لیالیھا الا انہ یکرہ لاحتمال الغلط فی ظلمة الليل”

ترجمہ:- ایام نحر کی راتوں کو قربانی کرنا جائز ہے، مگر اندھیرے میں غلطی کے احتمال کی وجہ سے مکروہ ہے۔

(فتح القدیر، ج9، ص568، مطبوعہ کوئٹہ)

درمختار میں ہے:“کرہ تنزیہا الذبح لیلا لاحتمال الغلط”

ترجمہ:- اندہیرے میں غلطی کے احتمال کی وجہ سے رات کے وقت ذبح کرنا مکروہ تنزیہی ہے۔

(رد المحتار علی درمختار، ج9، ص531، مطبوعہ کوئٹہ)

سیدی اعلحضرت رحمۃ اللّٰہ علیہ فرماتے ہیں کہ:رات کو ذبح کرنا اندیشہ غلطی کے باعث مکروہ تنزیہی خلاف اولٰی ہے۔اور ضرورت واقع ہو مثلا صبح کے انتظار میں جانور مرجائے گا تو کچھ کراہت نہیں لانہ الاٰن مامور بہ حذرا عن اضاعۃ المال (کیونکہ مال کے ضائع ہونے کے خطرہ کی بناء پر وہ اب اس کا مامور ہے) پھر کراہت اس فعل میں ہے ذبح اگر صحیح ہوجائے ذبیحہ میں کچھ کراہت نہیں لتبین ان الغلط لم یقع(واضح ہوجانے پر کہ غلطی نہ ہوئی)

(فتاویٰ رضویہ، ج20، ص213، رضا فائونڈیشن لاہور)

مفتی محمد ہاشم خان العطاری المدنی مدظلہ العالی اپنی مایہ ناز تصنیف حضرت ابرہیم علیہ السلام اور سنت ابراہیمی میں فرماتے ہیں کہ: “دسویں کے بعد دونوں راتیں ایام نحر میں داخل ہیں ان میں بھی قربانی ہو سکتی ہے، مگر رات میں ذبح کرنا مکروہ ہے۔ مکروہ اس صورت میں ہے جب روشنی کا مناسب انتظام نہ ہو، اگر روشنی کا انتظام اچھا ہے تو مکروہ نہیں”۔

(حضرت ابرہیم علیہ السلام اور سنت ابراہیمی، ص232، مکتبہ امام اہلسنت لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم عَزَّوَجَلَّ وَ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

کتبہ:- محمد عمیر علی حسینی مدنی غفر لہ

نظر ثانی:- ابو احمد مفتی محمد انس رضا قادری صاحب متعنا اللہ بطول حیاتہ