ڈیجیٹل جاندار کی تصویر کے سامنے نماز کا حکم
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے میں کہ کمرے میں موبائل،ایل سی ڈی،کمپیوٹر، ٹی وی پر کوئی جاندار کی تصویر نظر آ رہی ہو تو اس کے سامنے نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
User ID محمد عاقب:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
پوچھی گئی صورت میں حکم شرع یہ ہے کہ ڈیجیٹل تصاویر کے سامنے نماز پڑھنا جائز ہے کیونکہ یہ تصاویر حقیقی تصاویر کے حکم میں نہیں ہوتیں بلکہ ایک عکس ہوتا ہے جیسے آئینے میں اپنا عکس دکھائی دیتا ہے لہذا اس کا حکم بھی آئینے والا ہو گا کہ اس کے سامنے نماز جائز ہے ہاں اگر خیال بٹتا ہو تو ان تصاویر کے سامنے کھڑے ہو کر نماز نہ پڑھنا بہتر ہے ۔سیدی اعلی حضرت امام اہل سنت علامہ مولانا الشاہ احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن ارشاد فرماتے ہیں: ” سـئـلـت عـمـن صـلـى وامـامـه مـرآة فـأجبت بالجواز آخذامماههنا إذالمرآة لم تعبد ولا الشبح المنطبع فيها ولاهو من صـنـيـع الـكـفـار نـعـم ان كـان بـحـيـث يبـدو لـه فـيـه صـورتـه وافـعـالـه ركـوعـاوسـجـوداوقـيـامـا وقـعـودا وظـن ان ذلك يشغلـه فاذن لا ينبغي قطعا‘‘۔ترجمہ۔مجھ سے ایسے شخص کے بارے میں سوال کیا گیا کہ جس نے آئینے کے سامنے نماز پڑھی تو میں نے یہاں بیان کردہ (شرح منیہ کے قول سے) اخذ کرتے ہوۓ جواز کا فتوی دیا۔ کیونکہ نہ تو آئینے کی عبادت کی جاتی ہے اور نہ اس میں کوئی صورت چھپی ہوتی ہے اور نہ یہ کفار کی مصنوعات (یعنی کفار کے شعائر) سے ہے ۔ ہاں اگر نماز پڑھنے کے دوران اسے اپنی حرکات مثل رکوع و سجود و قیام و قعود نظر آتی ہو اور یہ خیال کرتا ہے کہ یہ اسے نماز سے مشغول اور غافل کر دیں گی تو اسے آئینے کے سامنے ہرگز نماز نہیں پڑھنی چاہیے۔(جدالممتار جلد 1 ص 311-312 ادارہ تحقیقات امام احمد رضا کراچی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ
10ربیع الثانی 5144 ھ26 اکتوبر 2023 ء