بدمذھبوں کی کتابیں پڑھنے کا حکم

بدمذھبوں کی کتابیں پڑھنے کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ بد مذھبوں کی کتابیں پڑھنا کیسا ہے؟

User ID:احتشام ملک

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ بد مذھبوں کی کتابیں غیر عالم کے لیے پڑھنا ناجائز ہے کہ اس طرح گمراہ ہونے کا بہت خدشہ ہے لہذا بد مذھبوں کی کتابیں عوام الناس نہیں پڑھ سکتے۔ سیدی امام اہلسنت امام احمد رضا خان بریلوی رحمۃ اللہ علیہ اسی طرح کے سوال کے متعلق جواب دیتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں: وہ کتاب مذہب اہلسنت کے خلاف ہے بلکہ اس میں خود اسلام کی بھی مخالفت ہے، اس کا دیکھنا، پڑھنا، سننا حرام ہے، الالعالم یرید ان یرد علیہ اویکشف مافیہ من کفر وضلال۔واﷲ تعالٰی اعلم۔ ترجمہ:ہاں جو عالم اس کا مطالعہ کرے اس کی تردید کے لئے یا اس میں جو کفر بیان ہو اس کے انکشاف کے لئے تو اس کے لئے پڑھنا دیکھنا حرام نہیں ، وا ﷲ تعالٰی اعلم۔

(فتاویٰ رضویہ،جلد14،صفحہ358،رضافاؤنڈیشن،لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

3جمادی الاولی 5144 ھ18 نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں