عورت کا جوڑا باندھ کر نماز پڑھنا

عورت کا جوڑا باندھ کر نماز پڑھنا

سوال: کیا عورت بالوں کا جوڑا باندھ کر نماز پڑھ سکتی ہے؟

User ID:فیضان چٹھا

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

جی ہاں عورت بالوں کا جوڑا باندھ کر نماز پڑھ سکتی ہےشرعا اس میں کوئی قباحت نہیں احادیث مبارکہ میں جن جگہوں پر جوڑا باندھ کرنماز پڑھنے کی جو ممانعت آئی ہے وہ مردوں کے ساتھ خاص ہے اور جوڑا باندھ کر نماز پڑھنے میں عورت کے لیے آسانی ہے کہ بال مکمل چھپ جائیں گے اور عورت کو نماز میں بالوں کا چھپانا فرض ہے۔ مفتی فضیل رضا عطاری دامت برکاتھم القدسیہ اسی طرح کے سوال کے جواب میں فرماتے ہیں:احادیثِ طیّبہ میں سرکارِ دوعالم ﷺنے جُوڑا بندھے بالوں کے ساتھ نماز پڑھنے کی جو ممانعت فرمائی ہے وہ مردوں کے ساتھ خاص ہے جس کی صراحت خود حدیثِ پاک میں موجود ہے، عورتوں کے لئے یہ ممانعت نہیں ہے۔۔۔عورت کے بال سترِعورت میں داخل ہیں یعنی غیر محرم کے سامنے اور بالخصوص نماز میں ان کو چھپانا فرض ہے، اگر عورتیں جُوڑا نہ باندھیں تو حالتِ نماز میں اُن کے بال بکھر سکتے ہیں، جس سے اُن کے بالوں کی بے ستری کا اندیشہ ہے، جس سے نماز پر اثر بھی پڑے گا، لہٰذا اگر عورتیں اپنے بالوں کو سر کے پیچھے اکٹھا کرکے گرہ لگالیں یا اُن کو کیچر وغیرہ کے ذریعہ گرفت میں لے لیں تو بالوں کو چھپانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

(دارالافتاء اہلسنت، فتوی نمبر:90، تاریخ اجراء: 03 ذو الحجۃ الحرام1440 ھ/05اگست 2019 ء)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

5 ربیع الاول 5144 ھ22 ستمبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں