صرف نابالغ بچوں کے ساتھ جماعت کا حکم

صرف نابالغ بچوں کے ساتھ جماعت کا حکم

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ امام کے علاوہ کوئی بالغ مرد نہ ہو صرف نابالغ بچے ہی ہوں تو کیا فرض نماز کی جماعت کے لیے نابالغوں کی امامت درست ہے ؟

User ID:حاجی حافظ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اس بارے میں حکم شرع یہ ہے کہ نابالغ بچے سمجھدار ہوں تو امام کا ان کی امامت کروانا بالکل درست ہے جماعت صحیح ہو گی۔مفتی جلال الدین صاحب قبلہ امجدی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں بالغ امام نا بالغوں کی امامت کر سکتا ہے اسی طرح ایک بالغ اور چند نابالغ مقتدیوں کی بھی بالغ امامت کر سکتا ہے ۔

(فتاویٰ فیض الرسول جلد1، صفحہ292، مطبوعہ دار الاشاعت فیض الرسول براؤں شریف)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

انتظار حسین مدنی کشمیری عفی عنہ

12جمادی الاولی 5144 ھ28نومبر 2023 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں