عیسائیوں کے ساتھ کرسمس کیک کاٹنا کیسا ہے؟

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ ایک مسلمان کا گرجے میں جاکر عیسائیوں کے ساتھ کرسمس کیک کاٹنا کیسا ہے؟ جو یہ کہے کہ اس سے ان عیسائیوں کی دین اسلامی کی تبلیغ کرنے میں آسانی ہوگی تو اس کی یہ دلیل کس حد تک درست ہے

الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب

کرسمس ڈے عیسائیوں کا شعار خاص ہے اس میں مطلقا عیسائیوں کے ساتھ شرکت کرنا جائز نہیں ہاں اگر کوئی اس دن عیسائیوں کی تقریبات میں تعظیما شرکت کرے تو وہ کفر کا مرتکب ہے اور تبلیغ اسلام کی دلیل پیش کرنا قابل قبول نہیں کہ اسلام کی دعوت کے لیے ناجائز کام کرنے کی اجازت نہیں

ابوداؤد شریف میں ہے:من جامع المشرک وسکن معہ فانہ مثلہ

ترجمہ۔جس نے کسی مشرک کے ساتھ اتفاق کیا اور اسی کے ساتھ ٹھہرا وہ اسی کے مثل ہوگا،

(سنن ابوداؤد کتاب الجہاد باب فی الاقامۃ بارض الشرک جلد 2 صفحہ 29 آفتاب عالم پریس لاہور)

رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:من سود مع قوم فہو منہم

جس نے کسی قوم کی کثرت بڑھائی وہ انہی میں سے ہوگا

(تاریخ بغداد جلد 10 صفحہ 41 دارالکتاب العربی بیروت)

رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں:من کثر سواد قوم فہو منہم

ترجمہ۔جس نے کسی قوم کا جتھا بڑھایا پس وہ انہی میں سے ہوگا

(نصب الرایہ لاحادیث الہدایہ بحوالہ مسند ابی یعلی کتاب الطاعۃ والمعصیۃ جلد 4 صفحہ 346 المکتبۃ الاسلامیہ ریاض)

مجمع الانہر میں ہے:یکفربخروجہ الی نیروز المجوس والموافقۃ معہم فیما یفعلون فی ذٰلک الیوم وبشرائہ یوم النیروز شیئالم یکن یشتریہ قبل ذٰلک تعظیما للنیروز لاللاکل والشرب وباھدائہ ذٰلک الیوم للمشرکین ولو بیضۃ تعظیما لذلک الیوم

ترجمہ۔مجوسیوں کے ساتھ نیزوز میں اس طرح نکلنا کہ اس دن وہ جو کریں گے یہ ان کی موافقت کرے تو یہ کفر ہے، اسی طرح نیروز کے دن کی تعظیم کرتے ہوئے یا مشرکین کو ہدیہ دینے کے لئے کوئی چیز خریدی نہ کہ کھانے پینے کے لئے جبکہ وہ چیز اس سے پہلے نہیں خریدی تھی اگرچہ وہ انڈہ ہی کیوں نہ ہو تو کفر ہوگا۔

(مجمع الانہر شرح ملتقی الابحر باب ان الالفاظ الکفر انواعٌ جلد 1 صفحہ 698 مطبع داراحیاء التراث العربی بیروت)

جامع الفصولین میں ہے:قال ابوبکر بن طرخان من خرج الی السدۃ (قال القاری ای مجمع اھل الکفر) کفر اذفیہ اعلان الکفر وکانہ اعان علیہ وعلی قیاس السدۃ الخروج الی النیروز والموافقۃ معہم فیما یفعلونہ فی ذٰلک الیوم کفر

ترجمہ۔شیخ ابوبکر بن طرخان کہتے ہیں جو سدہ کی طرف نکلا (ملا علی قاری نے اس کا معنی اہل کفر کا اجتماع کیاہے) تو وہ غیر مسلم ہوجائے گا کیونکہ اس میں کفر کا اعلان ہے گویا اس نے کفر پر مدد کی اس پرقیاس ہے، نیروز میں نکلنا اور اس دن کےموافق عمل کرنا کہ یہ بھی کفر ہے۔

(جامع الفصولین فصل فی مسائل کلمات الکفر جلد 2 صفحہ 313 اسلامی کتب خانہ کراچی)

والله اعلم ورسوله عزوجل و صلى الله عليه وسلم

كتبه: محمد نثار عطاری

4 جمادی الاول 1443ھ بمطابق 9 دسمبر 2021ء

 نظر ثانی۔ابواحمد مفتی محمد انس رضا عطاری