نابالغ بچوں کے فطرانے کا حکم

السلام علیکم سوال عرض ہے کیا نابالغ بچوں کا بھی فطرانہ دینا ضروری ہیں
User id: Group participant

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

اگر والد صاحب نصاب ہے تو نابالغ کا بھی فطرہ دینا ہو گا جبکہ بچہ خود مالکِ نصاب نہ ہو، ورنہ اس کا صدقہ اسی کے مال سے ادا کیا جائے جیسا کہ بہار شریعت میں ہے
مردمالکِ نصاب پر اپنی طرف سے اور اپنے چھوٹے بچہ کی طرف سے واجب ہے، جبکہ بچہ خود مالکِ نصاب نہ ہو، ورنہ اس کا صدقہ اسی کے مال سے ادا کیا جائے اور مجنون اولاد اگرچہ بالغ ہو جبکہ غنی نہ ہو تو اُس کا صدقہ اُس کے باپ پر واجب ہے اور غنی ہو تو خود اس کے مال سے ادا کیا جائے، جنون خواہ اصلی ہو یعنی اسی حالت میں بالغ ہوا یا بعد کو عارض ہوا دونوں کاایک حکم ہے۔

( بہار شریعت ‘حصہ پنجم ‘صفحہ 942’ ایپ )

مجیب : مولانا محمد فرمان رضا مدنی غفر اللہ لہ

اپنا تبصرہ بھیجیں