لہو و لعب کی تعریف

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ لہو و لعب کی تعریف کیا ہے ؟
سائل: محمد زین العابدین

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق وا لصواب

مفسر شہیر حکیم الامت مفتی احمد یا ر خان نعیمی (المتوفی: 1391ھ/1971ء) لہو و لعب کی تعریف بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ”ناجائز چیزوں سے خوشی حاصل کرنا لعب ہے۔ بے فائدہ چیز میں مشغول ہو کر فائدہ مند چیز سے محرومی لہو ہے۔ جس کا ترجمہ اردو میں “کھیل کود” ہے، جس کا ظاہر خوش کن ہے، حقیقۃً کچھ نہیں۔ نادان بچے دن بھر ریت کے گھروندے بناتے ہیں اس سے دل بہلاتے ہیں پھر خود ہی بگاڑ کر اپنے گھر آ جاتے ہیں، یہ ہے لعب و لہو۔“
(تفسیر نعیمی، جلد نمبر7، صفحه نمبر 290، مطبوعه: مکتبۃ اسلامیۃ لاہور)
و اللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
کتبــــــــــــــــــــــــــــہ
عبده المذنب احمدرضا عطاری حنفی عفا عنه الباري
10 شوال المکرم 1444ھ / 1 مئی 2023ء

اپنا تبصرہ بھیجیں