قبلہ کی طرف پاؤں کرنا

کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ قبلہ شریف کی سمت پاؤں کرنا کیسا ہے؟

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللٰھم ھدایۃ الحق وا لصواب

قبلہ معظمہ کی طرف پاؤں پھیلانا بے ادبی ہے، اسے مکروہ و ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
شیخ الإسلام والمسلمین امام اہل سنت اعلی حضرت امام احمد رضا خان (المتوفی: 1340ھ/1921ء) لکھتے ہیں:” کعبہ معظمہ کی طرف پاؤں کرکے سونا، بلکہ اس طرف پاؤں پھیلانا، سونے میں ہو خواہ جاگنے میں، لیٹے ہوخواہ بیٹھے میں، ہر طرح ممنوع و بے ادبی ہے۔“
(فتاوی رضویہ، جلد نمبر 23، صفحه نمبر 385، مطبوعه: رضا فاؤندیشن لاہور)
و اللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
کتبــــــــــــــــــــــــــــہ
عبده المذنب احمدرضا عطاری حنفی عفا عنه الباري
26 رمضان المبارک 1444ھ/ 17 اپریل 2023ء

اپنا تبصرہ بھیجیں