اگر مسجد میں احتلام ہو جائے تو کیا حکم ہے

اگر معتکف کو مسجد میں احتلام ہو جائے اور اس پر غسل فرض ہو ہی جائے گا،
لیکن!اب وہ کیا کرے ؟کیونکہ مسجد میں جنبی کا داخل ہونا حرام ہے،پر وہ پہلے سے ہی مسجد میں ہے تو اب صورت مسئلہ کیا ہوگی؟
ارشاد فرما دیجیۓ!
User id :Group participant

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

تیمم کرکے فورا مسجد سے باہر نکل جائے کہ تاخیر کرنا حرام ہے اور جاکر غسل کا انتظام کرے جیسا کہ بہار شریعت میں ہے
مسجد میں سویا تھا اور نہانے کی ضرورت ہوگئی تو آنکھ کھلتے ہی جہاں سویا تھا وہیں فوراً تیمم کر کے نکل آئے تاخیرحرام ہے۔

(بہار شریعت ‘حصہ دوم ‘صفحہ 355 ‘ ایپ)

مجیب : مولانا محمد فرمان رضا مدنی غفر اللہ لہ

اپنا تبصرہ بھیجیں