آنکھوں میں لینس ہوتے ہوئے وضوکا حکم

کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ آنکھوں میں لینس (Lenses) لگے ہوئے ہونے کی حالت میں وضو کیا تو کیا وضو ہو جائے گا؟

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللٰھم ھدایۃ الحق وا لصواب

لینس چونکہ آنکھوں کے اندر لگے ہوئے ہوتے ہیں، اور وضو و غسل میں آنکھوں کے اندر کا دھونا فرض نہیں۔ لہذا لینس لگے ہوئے ہونے کی حالت میں بھی وضو ہو جائے گا۔ وضو کے لیے لینس نکالنے کی حاجت نہیں۔
علامہ علاؤ الدین محمد بن علی الحصکفی (المتوفی: 1088ھ/1677ء) لکھتے ہیں: ”‌لا ‌غسل ‌باطن ‌العينين “ ترجمہ:آنکھوں کے اندر کا حصہ دھونا (فرض) نہیں ہے۔
(الدر المختار شرح تنویر الابصار، کتاب الطهارة، أرکان الوضو، جلد نمبر 1، صفحه نمبر 20، مطبوعه: دار الکتب العلمیة)
اس کے تحت خاتم المحققین علامہ ابن عابدين سید محمد امين بن عمر شامی حنفی (المتوفى: 1252ھ/1836ء) لکھتے ہیں: ”لأنه شحم يضره الماء الحار والبارد، وهذا لو اكتحل بكحل نجس لا يجب غسله“ ترجمہ: کیونکہ وہ ایک ایسی چربی ہے جسے ٹھنڈا اور گرم پانی نقصان کرتا ہے، اسی لیے اگر کسی نے نجس سرمہ آنکھوں میں لگایا تو اس کا دھونا واجب نہیں۔
(رد المحتار علی الدر المختار، کتاب الطهارة، أرکان الوضو ، جلد نمبر 1، صفحه نمبر 97، مطبوعه: دار الفکر)
و اللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
کتبــــــــــــــــــــــــــــہ
عبده المذنب احمدرضا عطاری حنفی عفا عنه الباري
28 رمضان المبارک 1444ھ/ 19 اپریل 2023ء

اپنا تبصرہ بھیجیں