اگر تم نے گھر سے باہر قدم رکھا تو تم کو تینوں طلاقیں

سوال : کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے میں کہ شوہر نے بیوی سے کہا اگر تم نے گھر سے باہر قدم رکھا تو تم کو تینوں طلاقیں ، اب اس صورت میں کیا حکم ہوگا؟

الجواب

سوال میں بیان کی گئی صورت میں  چونکہ طلاق کو گھر سے باہر قدم رکھنے کی شرط کے ساتھ  معلق کیا گیا ہے لہذا جب بیوی گھر سے باہر قدم رکھے گی تو اسے تین طلاقیں  واقع ہو جائیں گی ، کیونکہ طلاق کو کسی شرط کے ساتھ معلق  کرنے کو طلاق معلق کہا جاتا ہے اور طلاق معلق کا حکم یہ ہے کہ جب شرط پائی جائے تو جتنی طلاقیں اس شرط پر معلق ہوتی ہیں وہ واقع ہو جائیں گی ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے کہ:  وَإِذَا أَضَافَهُ إلَى الشَّرْطِ وَقَعَ عَقِيبَ الشَّرْطِ اتِّفَاقًا

ترجمہ کا خلاصہ :جب شوہر نے طلاق کو شرط سےمشروط کیا تو جب شرط پائی گئی، طلاق ہو جائے گی۔فقہائے اسلام کے یہاں متفقہ فتویٰ ہے

كتاب الفتاوى الهندية – الفصل الثالث في تعليق الطلاق بكلمة إن وإذا وغيرهما -جلد 1 ص420  المكتبة الشاملة الحديثة

اسی طرح البحر الرائق میں ہے کہ: الطلاق والعتاق متی علق بشرط متکرر یتکرر

ترجمہ کا خلاصہ : جب کسی شرط کے ساتھ ایک سے زیادہ طلاقوں کو معلق کیا جائے تو شرط کے پائے جانے کے وقت اتنی ہی معلق شدہ طلاقیں واقع ہوں گی

(البحر الرائق، کتاب الطلاق، باب التعلیق جلد 4 صفحہ 26)

الدر المختار میں ہے کہ :كرر لفظ الطلاق وقع الكل

لفط طلاق کے تکرار سے تمام طلاقیں واقع ہونگی

كتاب الدر المختار شرح تنوير الأبصار وجامع البحار – باب طلاق غير المدخول بها -جلد 1 ص213 المكتبة الشاملة الحديثة

واللہ اعلم ورسولہ اعلم عزوجل و ﷺ

کتبہ   محمد وقاص عطاری

نظر ثانی  ابو محمد مفتی انس رضا قادری حفظہ اللہ تعالی

20 محرم الحرام 1443 ہجری