نمازمیں غلطی سے سورہ فاتحہ کاتکرار

Solved211 views

سوال:نمازمیں سورہ فاتحہ بھول کردوبارہ پڑھ لی پھریاد آیاکہ پہلے پڑھ لی تھی اورسجدہ سہوبھی نہیں کیانمازہوگئی؟

Question is closed for new answers.
admin Selected answer as best فروری 7, 2024
Sorry, you do not have permission to read comments.
0

بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
چاررکعتی فرض کی آخری دورکعات کے علاوہ کسی اورنماز میں سورہ فاتحہ کااکثرحصہ یامکمل پڑھنے کے بعدبھول کراسے دوبارہ پڑھاتوسجدہ سہوواجب ہے ہاں اگرسورہ فاتحہ کے بعد سورت پڑھ کرپھرفاتحہ پڑھی توسجدہ سہوواجب نہیں۔سجدہ سہو واجب ہونے کی صورت میں نہ کیاتونمازواجب الاعادہ ہے۔
ہندیہ میں ہے: (ويجب الاقتصار في الركعتين الأوليين على قراءة الفاتحة مرة واحدة في كل ركعة منهما۔۔۔وإذا قرأ في الأوليين أو أحدهما الفاتحة مرتين على الولاء يلزمه سجود السهو.ولو قرأ الفاتحة ثم السورة ثم الفاتحة لا سهو عليه۔۔۔ترجمہ:فرض کی پہلی دورکعات میں ہررکعت میں ایک ہی مرتبہ فاتحہ پڑھناواجب ہے اوران دونوں میں یاکسی ایک میں فاتحہ کے بعددوبارہ فاتحہ پڑھی توسجدہ سہو واجب ہے ہاں اگرفاتحہ کے بعد سورت پڑھی پھرفاتحۃ پڑھی توسجدہ سہوواجب نہیں۔(ہندیہ،کتاب الصلوۃ،ج1،ص71،بیروت)
بہارشریعت میں ہے:الحمدکے بعدسورت پڑھی اسکے بعد پھرالحمد پڑھی توسجدہ سہوواجب نہیں۔یونہی فرض کی پچھلی رکعتوں میں فاتحہ کی تکرارسے مطلقاسجدہ سہوواجب نہیں۔(بہارشریعت،نماز کابیان،ج1،ص716،مکتبۃ المدینہ)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
تیموراحمدصدیقی
21جمادی الثانی 1445ھ/04جنوری 2024 ء

admin Selected answer as best فروری 7, 2024
Sorry, you do not have permission to read comments.