کیا عورت قبروں کی حاضری کے لیے قبرستان جا سکتی ہے؟

کیا فرماتے علماء دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ کیا عورت قبروں کی حاضری کے لیے قبرستان جا سکتی ہے؟

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللہم ھدایۃالحق والثواب

عورتوں کا قبروں کی حاضری کو قبرستان جانا منع ہے۔ بہارِ شریعت میں ہے کہ:
“اسلم یہ ہے کہ عورتیں مطلقاً منع کی جائیں کہ اپنوں کی قبور کی زیارت میں تو وہی جزع و فزع ہے اور صالحین کی قبور پر یا تعظیم میں حد سے گزر جائیں گی یا بے ادبی کریں گی کہ عورتوں میں یہ دونوں باتیں بکثرت پائی جاتی ہیں” ۔(بہارِشریعت،ج1،حصہ چہارم).
فتاوٰی رضویہ میں اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں اعلٰحضرت فرماتے ہیں: “عورتوں کو زیارتِ قبور منع ہے۔
(’’الفتاوی الرضویۃ‘‘ ، ج ۹ ، ص ۵۳۸۔)
واللّٰہ اعلم باالصواب۔
کتبہ:ابو ضیاءمحمد رضاءاللّٰہ عطّاری رضوی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں