شوھر اپنی بیوی کو رمضان کافرض روزہ رکھنے سے روکے

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے کہ شوھر اپنی بیوی کو رمضان کافرض روزہ رکھنے سے روکے اسلیے کہ گندم کاٹنی ہے تو کیا عورت پر لازم ہے کہ وہ روزہ نہ رکھے ؟

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

روزہ اللہ پاک کی طرف سے فرض کردہ ایک عمل ہے جیساکہ قرآن میں ہے

یاایھا الذین آمنوا کتب علیکم الصیام کما کتب علی الذین من قبلکم

ترجمہ ۔اے ایمان والو تم پر روزے فرض کئے گئے جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے (پارہ 2 سورۃ البقرہ آیت 183)

تو شوہر کے کہنے پر بلاعذر شرعی بیوی کو روزہ چھوڑنے کی اجازت نہیں کیونکہ شوہر کی اطاعت صرف نیکی کے کاموں میں ہے جیسا کہ بخاری شریف میں حدیث پاک ہے

انما الطاعۃ فی المعروف

کہ اطاعت صرف نیکی کے کاموں میں ہے (صحیح البخاری کتاب التمنی باب ما جاء فی اجازۃ خبرالواحد الصدوق فی الاذان والصلوۃ والصوم )

اللہ کی نافرمانی والے کام میں کسی کی بھی اطاعت جائز نہیں ہے جیسا کہ ابوداؤد شریف میں ہے

 لاطاعۃ فی معصیۃ اللہ ۔اللہ کی نافرمانی میں اطاعت جائز نہیں

(ابوداؤد شریف کتاب الجہاد باب فی الطاعۃ) واللہ اعلم باالصواب

                   کتبہ

عبدہ المذنب محمد شہزاد عطاری

اپنا تبصرہ بھیجیں