بیوی کا شوہر کو اپنے ہاتھ سے فارغ کرنا

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیا بیوی اپنے شوہر کو اپنے ہاتھ سے فارغ کر سکتی ہے؟

بسم الله الرحمن الرحيم

الجواب بعون الملك الوهاب اللهم هداية الحق والصواب

بیوی کا شوہر کو اپنے ہاتھ سے فارغ کرنا جائز ہے لیکن مکروہ تنزیہی ناپسندیدہ ہے اور بچنا بہتر ہے۔

در مختار مع رد المحتار میں ہے:

“ولو مكن امرأته أو أمته من العبث بذكره فأنزل كره ولا شيء عليه قوله كره) الظاهر أنها كراهة تنزيه؛ لأن ذلك بمنزلة ما لو أنزل بتفخيذ أو تبطين تأمل وقدمنا عن المعراج في باب مفسدات الصوم: يجوز أن يستمني بيد زوجته أو خادمته،(قوله ولا شيء عليه) أي من حد وتعزير، وكذا من إثم “

ترجمہ۔اگر کسی نے اپنی بیوی یا لونڈی کو اپنے آلہ تناسل سے چھیڑ چھاڑ کرنے کی اجازت دی اور اس سے اس کو انزال ہوگیا تو مکروہ تنزیہی ہے یہ ایسے ہی ہے جیسے کہ اس کی ران یا پیٹ پر جماع کیا اور معراج میں باب مفسدات الصوم میں ہے کہ اگر کوئی اپنی زوجہ یا لونڈی کے ہاتھ سے مشت زنی کرواۓ تو جائز ہے ۔ اور اس شخص پر حد ، تعزیر اور گناہ نہیں ہے ( در مختار مع رد المحتار جلد 4 صفحہ 27 دارالفکر بیروت)

والله اعلم ورسوله عزوجل و صلى الله عليه وسلم

كتبه: محمد نثار عطاری

29 جمادی الاخر 1443ھ بمطابق 2 فروری 2022ء

 نظر ثانی۔ابواحمد مفتی محمد انس رضا عطاری

اپنا تبصرہ بھیجیں