حق مرور کو بیچنا کیسا؟

ایک شخص زید نے پلاٹنگ کی ہوئی ہے اور اس شخص کے پلاٹوں کے پیچھے جس شخص عمرو کی جگہ ہے اسے راستہ نہیں ملا ہوا۔اب وہ اس سے راستہ مانگ رہا ہے کہ مجھ سے پیسے یا پیچھے سے جگہ لے لیں آگے سے راستہ دے دیں۔ یہ اس کی ملک نہیں کریں گے بس گزرنے کی اجازت دیں گے، اس کے عوض پیسے یا جگہ لے لیں ؟

بسم الله الرحمن الرحيم

الجواب بعون الملک الوهاب اللهم هداية الحق والصواب

کسی راستے سے گزرنے کا جو حق ہوتا ہے اسے حق مرور کہتے ہیں۔ یہ حق مرور اگر راستے کی زمین کے ساتھ بیچا جائے تو یہ جائز ہے لیکن راستے کے بغیراکیلاحق مرور بیچنے(یعنی فقط گزرنے کی اجازت دینے)  کے حوالے سے یہ جائز نہیں۔اس صورتحال کا ایک حل یہ ہو سکتا ہے کہ عمرو کی زمین کے ساتھ متصل جو زید کا پلاٹ ہے وہ عمرو خرید لے، یوں اسے اس پلاٹ تک آنے کا راستہ تو مل ہی جائے گا،پھر اس پلاٹ کے راستے وہ اپنی زمین میں جا سکے گا۔

ہدایہ شریف میں ہے: قال: “وبيع الطريق وهبته جائز وبيع مسيل الماء وهبته باطل” والمسألة تحتمل وجهين: بيع رقبة الطريق والمسيل، وبيع حق المرور والتسييل۔۔۔ وإن كان الثاني ففي بيع حق المرور روايتان۔ ترجمہ:فرمایا:راستہ بیچنا اور اس کا ہبہ جائز ہے اور پانی بہنے کی جگہ اور اس کا ہبہ جائز نہیں۔اس مسئلے کی دو صورتیں ہیں ، راستے اور پانی بہنے کی جگہ کا رقبہ بیچنا اور راستے پر چلنے اور پانی بہنے کا حق بیچنا۔۔۔دوسری صورت میں حق مرور بیچنے کے بارے میں دو روایتیں ہیں(یعنی جواز اور عدم جواز) (الهداية في شرح بداية المبتدي ،جلد 3، صفحہ 47)

العنایہ شرح ہدایہ میں ہے: وبيع حق المرور وهو حق التطرق دون رقبة الأرض ۔۔۔ في رواية الزيادات: لا يجوز، وصححه الفقيه أبو الليث لأنه حق من الحقوق وبيع الحقوق بالانفراد لا يجوز۔ترجمہ:اور حق مرور یعنی صرف چلنے کا حق نہ کہ زمین کا رقبہ بیچنا۔۔۔ زیادات کی روایت میں ہے کہ جائز نہیں، اور فقیہ ابواللیث نے اسی کو صحیح قرار دیا کیونکہ یہ بھی حقوق میں سے ایک حق ہے اور اکیلے حق کی بیع جائز نہیں۔         ( العناية شرح الهداية ،جلد6،صفحہ 430)

درمختار میں ہے :(وصح بيع حق المرور تبعا) للأرض (بلا خلاف و) مقصودا (وحده في رواية)۔۔۔وفی أخرى لا، وصححه أبو الليث ترجمہ:حق مرور کی بیع زمین کے تابع کر کے جائز ہے،بغیر کسی اختلاف کے اور اکیلے حق مرور کی بیع ایک روایت کے مطابق جائز ہے۔۔۔ اور دوسری روایت میں ناجائز ہے اور اس روایت کو فقیہ ابواللیث نے صحیح قرار دیا۔           (فتاویٰ شامی جلد5، صفحہ 80، دارالفکر بیروت)

بہار شریعت میں ہے:” زمین یا مکان کی بیع ہوئی اور راستہ کاحق مرور تبعاً بیع کیا گیا مثلاً جمیع حقوق  یا تمام مرافق کے ساتھ بیع کی تو بیع درست ہے اورتنہا راستہ کا حق مرور بیچا گیاتو درست نہیں۔“ (بہارشریعت حصہ 11، جلد 2، صفحہ711، مکتبۃ المدینہ کراچی)

                                                                                               و  الله      اعلم عزوجل و رسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وسلم

 کتبـــــــــــــــــــــــــــہ

محمدایوب عطاری

نظر ثانی  : محمد انس رضا قادری

اپنا تبصرہ بھیجیں