قربانی کے لیے خریدا گیا جانور گم ہو جائے تو کیا حکم ہے

سوال: جس پر قربانی واجب نہیں وہ قربانی کے لیے جانور خریدے اور وہ گم ہوجائے تو کیا حکم ہے ؟کیا دوبارہ جانور لانا ضروری ہے؟

الجواب بعون الملک الوھاب  اللھم  ھدایۃ الحق وا لصواب

جس شخص پر قربانی واجب نہ ہو، قربانی کی نیت سے جانور خریدنے کے بعد گم ہو جائے تو اس پر دوسرا جانور قربان کرنا لازم نہیں ،کیونکہ خریدنے والااگر فقیر تھا تو جس جانور کو قربانی کی نیت سے خریدا بعینہ اسی جانور کو قربان کرنا اس پر واجب تھا، جب وہ جانور نہ رہا تو قربانی کس کی کرے؟ لہٰذا اب نیا جانور لانا اس پر لازم نہیں۔

بدائع الصنائع میں ہے:”وإن كان معسرا فاشترى شاة للأضحية فهلكت في أيام النحر أو ضاعت سقطت عنه وليس عليه شيء آخر لما ذكرنا أن الشراء من الفقير للأضحية بمنزلة النذر فإذا هلكت فقد هلك محل إقامة الواجب فيسقط عنه وليس عليه شيء آخر بإيجاب الشرع ابتداء لفقد شرط الوجوب وهو اليسار “ ترجمہ:اگر وہ فقیر ہو ،تو اس نے قربانی کے لیے بکری خریدی،وہ ایام نحر میں مر گئی یا ضائع ہو گئی تو فقیر سے قربانی ساقط ہو گئی اور اس پر کوئی دوسری شے لازم نہیں، اس لیے کہ ہم  نے ذکر کیا کہ فقیر کا قربانی کے لیے جانور خریدنا نذر کے قائم مقام ہے، تو جب وہ جانور مر گیا تو واجب کو قائم کرنے کا محل فوت ہو گیا ،  تو قربانی اس سے ساقط ہو جائے گی اور اس پر وجوب کی شرط یعنی صاحب نصاب ہونا نہ پائے جانے کی وجہ سے ابتداءً شریعت کی طرف سے واجب کرنے کی وجہ سے کوئی دوسری شےواجب نہیں۔

(بدائع الصنائع جلد 5،ص66، دارالکتب العلمیہ)

اللہ اعلم  عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم

کتبہ

محمدایوب عطاری               

12ذوالقعدۃ الحرام1441 ھ/23جون 2021 ء

نظر ثانی : محمد انس رضا قادری