نماز جنازہ فوت ہونے کا خطرہ ہو تو کیا تیمم کرکے نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین مسئلہ ذیل میں کہ اگر نماز جنازہ فوت ہونے کا خطرہ ہو تو کیا تیمم کرکے نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں؟

 الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

اگر نماز جنازہ فوت ہو جانے کا خطرہ ہو تو غیرِ ولی تیمم کر کے نمازِ جنازہ پڑھ سکتا ہے، ولی کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ تیمم کر کے نمازِ جنازہ ادا کرے۔ کیونکہ لوگ اس کا انتظار کریں گے، اگر لوگ اس کی اجازت کے بغیر نمازِ جنازہ ادا کر بھی لیں تو یہ دوبارہ پڑھ سکتا ہے۔

فقہ حنفی کی مشہور کتاب ” مختصر القدوری ” میں ہے کہ ” یجوز التیمم للصحیح المقیم اذا حضرت الجنازۃ والولی غیرہ فخاف ان اشتغل بالطہارۃ ان تفوتہ الصلٰوۃ “.

ترجمہ: تندرست مقیم کے لئے تیمم جائز ہے جب جنازہ آ جائے اور ولی دوسرا ہو، اندیشہ ہو اگر وضو میں لگے گا تو نماز جنازہ فوت ہو جائے گی۔

(مختصر القدوری باب التیمم مطبوعہ مطبع مجیدی کانپور ص 11)

ہدایہ شرح بدایۃ المبتدی میں ہے کہ ” یتیمم الصحیح فی المصر اذا حضرت جنازۃ -والولی غیرہ- فخاف ان اشتغل بالطہارۃ ان تفوتہ الصلٰوۃ” وقولہ: “والولی غیرہ” اشارۃ الی أنہ لا یجوز للولی۔

 ترجمہ: تندرست شہر میں تیمم کرلے جب جنازہ آ جائے اگر طہارت میں مشغول ہونے سے فوت ہو جانے کا اندیشہ ہو، کیونکہ اس کی قضاء نہیں ہوتی لہذا عجز متحقق ہو گیا۔

اور ان کا قول “والولی غیرہ” اس بات کی طرف اشارہ کر رہا ہے کہ یہ (تیمم کر کے نمازِ جنازہ پڑھنا) ولی کیلئے جائز نہیں ہے۔

(ہدایہ شرح بدایۃ المبتدی باب التیمم مطبوعہ مکتبۃ البشری صفحہ 95 )

منیۃ المصلی میں ہے کہ ” الصحیح فی المصر تیمم لصلٰوۃ الجنازۃ اذاخاف الفوت جاز الا الولی “.ترجمہ: تندرست شہر کے اندر نمازِ جنازہ کے لئے تیمم کرے گا جب فوت ہوجانے کا اندیشہ ہو مگر ولی کے لئے یہ نہیں۔

(منیۃ المصلی فصل فی التیمم مطبوعہ مکتبہ قادریہ جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور ص 58)

وقایہ مع شرح الوقایہ میں ہے کہ ” ھو لمحدث و جنب و حائض ونفساء لم یقدروا علی الماء، و لخوف فوت صلٰوۃ الجنازۃ لغیر الولی “

ترجمہ: تیمم بے وضو، جنب، حائض اور نفاس والی کے لئے ہے جب انہیں پانی پر قدرت نہ ہو اور غیرولی کو نمازِ جنازہ فوت ہونے کا اندیشہ کے وقت بھی ہے۔

(وقایہ مع شرح الوقایہ باب التیمم مطبوعہ المکتبۃ الرشید دہلی ۱ /۹۵ تا ۹۷)

بہارِ شریعت حصہ دوم صفحہ 351 مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی پر ہے کہ” غیر ولی کو نماز جنازہ فوت ہو جانے کا خوف ہو تو تیمم جائز ہے ولی کو نہیں کہ اس کا لوگ انتظار کریں گے اور لوگ بے اس کی اجازت کے پڑھ بھی لیں تو یہ دوبارہ پڑھ سکتا ہے”۔

واللہ اعلم عزوجل و رسولہ الکریم اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

              کتبہ

سگِ عطار محمد رئیس عطاری بن فلک شیر غفر لہ

( مورخہ 27 جمادی الثانی 1442ھ بمطابق 10 فروری 2021 بروز بدھ)