کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ جو حاجی ہو کیا ا س پر بھی عید کی قربانی واجب ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرما کر عند اللہ ماجور ہوں.
الجواب بعون الملک الوہاب ھدایۃ الحق والصواب
جو حاجی مقیم صاحب نصاب ہو اس پر قربانی واجب ہے اور اگر حاجی مسافر ہے تو اس پر قربانی واجب نہیں ہے اگرچہ صاحب نصاب ہو کیونکہ قربانی کے وجوب کی شرائط میں سے ایک شرط مقیم ہونا بھی ہے اور جو مقیم نہ ہو مسافر ہو تو اس پر قربانی واجب نہیں ہوگی.
“الدر المختار” میں ہے”فلا تجب على حاج مسافر فأما أهل مكة فتلزمهم وإن حجوا“ یعنی حج کرنے والے مسافر پر قربانی واجب نہیں ہے بہرحال مکہ کے رہنے والوں پر لازم ہے اگرچہ وہ حج کریں.
(درمختار کتاب الاضحیہ ص645 مطبوعہ دارالکتب العلمیہ)
“البدائع الصنائع” میں المبسوط کے حوالے سےلکھا ہے:وَذَكَرَ فِي الْأَصْلِ وَقَالَ: وَلَا تَجِبُ الْأُضْحِيَّةُ عَلَى الْحَاجِّ؛ وَأَرَادَ بِالْحَاجِّ الْمُسَافِرَ فَأَمَّا أَهْلُ مَكَّةَ فَتَجِبُ عَلَيْهِمْ الْأُضْحِيَّةُ وَإِنْ حَجُّوا
اور اصل(المبسوط) ذکر کیا اور فرمایا کہ حاجی پر قربانی واجب نہیں ہے اور حاجی سے حج کرنے والا مسافر مراد ہے بہر مکہ کے رہنے والے ان پر قربانی واجب ہے اگرچہ وہ حج کریں.
(البدائع الصنائع کتاب التضحیہ، فصل في شرائط وجوب في الأضحية ج5 ص 63 مطبوعہ دارالکتب العلمیہ)
شیخ طریقت امیراہلسنت ابو بلال مولانا الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دامت برکاتہم العالیہ اپنی مایہ ناز تالیف”رفیق الحرمین” میں اسی طرح کے سوال کا جواب دیتے ہوئے لکھتے ہیں
مقیم مالدار حاجی پر واجب ہے مسافر حاجی پر نہیں اگرچہ مالدار ہو بقرہ عید کی قربانی کا حرم میں ہونا ضروری نہیں ہے اپنے ملک میں بھی کسی کو کہہ کر کروائی جا سکتی ہے البتہ دن کا خیال رکھنا ضروری ہوگا کہ جہاں قربانی ہونی ہے وہاں بھی اور جہاں قربانی والا ہے وہاں بھی دونوں جگہ ایام قربانی ہوں. مقیم حاجی پر قربانی واجب ہونے کے بارے میں “البحر الرائق” میں ہے اگر حاجی مسافر ہے تو اس پر قربانی واجب نہیں ہے ورنہ وہ مکی (مقیم حاجی) کی طرح ہے اور غنی ہونے کی صورت میں اس پر قربانی واجب ہوتی ہے علماء کرام نے جس حاجی پر قربانی واجب نہ ہونے کا قول کیا ہے اس سے مراد وہ حاجی ہے جو مسافر ہو.
(رفیق الحرمین ص 194 مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)
شارح ترمذی استاذ العلماء شیخ الحدیث مفتی محمد ہاشم خان العطاری المدنی دامت برکاتہم العالیہ اپنی کتاب”فیضان فرض علوم” میں فرماتے ہیں: حج کرنے والے جو مسافر ہوں ان پر قربانی واجب نہیں اور مقیم ہوں تو واجب ہے جیسے مکہ کے رہنے والے حج کریں تو چونکہ یہ مسافر نہیں ان پر واجب ہوگی.
(فیضان فرض علوم ج2 ص444 مطبوعہ مکتبہ امام اہلسنت)
واللہ تعالی اعلم بالصواب والیہ المرجع والمآب
مجیب :عبدہ المذنب ابو معاویہ زاہد بشیر عطاری مدنی
نظرثانی:ابو احمد مفتی محمد انس رضا قادری المدنی زیدمجدہ