ستائیسویں شب کو ختم قرآن کرنے کی وجہ!
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس بارے میں کہ تراویح میں ختم قرآن اکثر مقامات پر ستائیسویں شب کو ہی ہوتا ہے اس کی کیا وجہ ہے ؟
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایہ الحق والصواب
ستائیسویں شب کو ختم قرآن مستحب قرار دیا گیا ہے ، اس امید پر کہ وہ شب قدر کو پالیں ،چونکہ روایات کے مطابق سائیسویں رات کا شب قدر ہونا ظاہر ہے ۔ اگر ستائیسویں شب کو ختم قرآن ہوگیا تب بھی بقایا رمضان المبارک کی راتوں میں تراویح چھوڑنا جائز نہیں کہ یہ سنت مؤکدہ ہے ۔
در مختار میں ہے
ردالمختار میں ہے
”قوله والختم مرة سنة ای قراءة ختم فی صلاۃ التراویح سنة وصححه فی الخانیه وغیرھا وعزاء فی الھدایة الی اکثر المشائخ وفی الکافی الی الجمھور وفی البرھان وھو المروی عن ابی حنیفہ والمنقول فی الآثار قال الزیلعی ومنھم من استحب الختم فی لیلة السابع والعشرین وجاء ان ینالو لیلة القدر لان الاخبار تظاھرت علیھا“
ترجمہ:اور ایک بار ختم قرآن سنت ہے یعنی نماز تراویح میں ختم قرآن سنت ہے الخانیہ وغیرھا میں اس کو صحیح کہا۔ الھدایہ میں اسے اکثر مشائخ کی طرف منسوب کیا ہے اور الکافی میں جمہور کی طرف منسوب ہے ۔البرہان میں ہے کہ امام ابو حنیفہ سے یہی مروی ہے اور آثار میں یہی منقول ہے۔ زیلعی نے کہا کہ بعض علماء نے ستائیسویں شب کو ختم قرآن کو مستحب قرار دیا ہے یہ امید کرتے ہوئے کہ وہ لیلة القدر کو پالیں گے کیونکہ روایات اس بارے میں ظاہر ہیں۔(ردالمختار ، جلد 1 ، صفحہ 259، دار الفکر بیروت)
فتویٰ ھندیہ میں ہے
”وینبغی للامام اذا اراد الختم ان یختم فی لیلة القدر السابع والعشرین کذا فی المحیط “
ترجمہ:اور امام جب ختم قرآن کا ارادہ کرے تو اسے مناسب یہی ہے کہ لیلة القدر ستائیسویں شب کو ختم قرآن کرے جیسا کہ محیط میں مذکور ہے ۔(فتاویٰ ھندیہ ، جلد 1 ، صفحہ 118، دار الفکر بیروت)
بہار شریعت میں ہے :
”اگر ایک ختم کرنا ہو تو بہتر یہ ہے کہ ستائیسویں شب میں ختم ہو پھر اگر اس رات میں یا اس کے پہلے ختم ہو تو تراویح آخر رمضان تک برابر پڑھتے رہیں کہ سنت مؤکدہ ہیں ۔“(بہار شریعت، جلد 1، حصہ 4، صفحہ 695 ،مکتبہ المدینہ کراچی)
فتاویٰ مرکز تربیت افتاء میں ہے:
”قرآن پاک کو ستائیسویں شب میں ختم کرنا مستحب ہے۔“(فتاویٰ تربیت مرکز افتاء، جلد 1 ، صفحہ 283 ، فقیہ ملت اکیڈمی)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم
کتبـــــــــــــــــــــــــــہ
ممبر فقہ کورس
25 رمضان المبارک1445ھ04 اپریل 2024ء
نظر ثانی:
مفتی محمد انس رضا قادری