اقالہ کیا ہوتا ہے اور کیا اس کی کوئی فصیلت بھی ہے؟

اقالہ کیا ہوتا ہے اور کیا اس کی کوئی فصیلت بھی ہے؟

دو لوگوں کے درمیان جو عقد(خریدوفروخت) ہوا ہے اس کو باہمی رضامندی سے ختم کردینے کا نام اقالہ ہے اور احادیث میں اس کی فضیلت بھی موجود ہے کہ اللہ پاک قیامت کے دن اقالہ کرنے والے کی غلطیوں سے درگزر فرمائے گا۔ابن ماجہ شریف کی حدیث پاک ہے:”من اقال مسلما اقالہ اللہ عثرتہ یوم القیامۃ“ترجمہ: جس نے مسلمان سے اقالہ کیا اللہ پاک قیامت کے دن اس کی خطاؤں سے درگزر فرمائے گا۔ (ابن ماجہ،حدیث2199)

موسوعہ کویتیہ میں ہے:”فریقین کی باہمی رضامندی سےعقد کو ختم کرنا اور اس کے حکم اور آثار کو باطل کرنا ہے۔“ (موسوعہ کویتیہ مترجم،جلد5،صفحہ467)

اپنا تبصرہ بھیجیں