کیاقران پاک سے لوگ گمراہ بھی ہوتے ہیں
سوال:وہ روایت کہاں ہے جس میں کہاگیاہے کہ قران مجید سے کئی لوگ گمراہ ہوتے ہیں کئی اصلاح حاصل کرتے ہیں؟
User ID: Hafiz G
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
جن کی عقلوں پرجہالت کاپردہ ہوتاہے وہ نافرمان غیرمسلم لوگ قران پاک کوسمجھنے سے محروم رہ کرگمراہ ہوتےہیں اورخوش نصیب غوروتحقیق کرنے والے اس سےہدایت حاصل کرتےہیں یہ قران پاک سے ہی ثابت ہے۔اس آیت کاشانِ نزول یہ ہے کہ غیرمسلموں نے قران پاک میں بیان کی گئی امثلہ پراعتراض کیاتھا۔
قران پاک میں ہے:إِنَّ اللَّهَ لا يَسْتَحْيِي أَنْ يَضْرِبَ مَثَلاً ما بَعُوضَةً فَما فَوْقَها فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا فَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَبِّهِمْ وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُوا فَيَقُولُونَ ماذا أَرادَ اللَّهُ بِهذا مَثَلاً يُضِلُّ بِهِ كَثِيراً وَيَهْدِي بِهِ كَثِيراً وَما يُضِلُّ بِهِ إِلَاّ الْفاسِقِينَ۔ترجمہ:اللہ تعالی حیانہیں فرماتاکہ وہ کیسی ہی چیزکی مثال بیان فرمائے چاہے مچھرہویااس سے بڑھ کر۔بہرحال ایمان والے جانتے ہیں کہ یہ حق ہے انکے رب کی طرف سے ہے اورغیرمسلم کہتے ہیں کہ اللہ نے اس مثال سے کیاارادہ فرمایا؟اللہ بہت سے لوگوں کواسکے ذریعے گمراہ کرتاہے اوربہت سے لوگوں کوہدایت عطافرماتاہے اوروہ اسکے ذریعے نافرمانوں کوہی گمراہ کرتاہے۔ (القران،البقرۃ:26)خازن میں ہے:لأن ضرب المثل من الأمور المستحسنة في العقل وعند العرب وَأَمَّا الَّذِينَ كَفَرُوا فَيَقُولُونَ ماذا أَرادَ اللَّهُ بِهذا مَثَلًا أي بهذا المثل يُضِلُّ بِهِ كَثِيراً أي من الكفار وذلك أنهم يكذبونه فيزدادون به ضلالا وَيَهْدِي بِهِ كَثِيراً يعني المؤمنين يصدقونه ويعلمون أنه حق وَما يُضِلُّ بِهِ إِلَّا الْفاسِقِينَ يعني الكافرين وقيل المنافقين. وقيل اليهود، والفسق الخروج عن طاعة الله وطاعة رسوله۔(خازن ،ج1،ص33،بیروت)زا
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
تیموراحمدصدیقی
20رمضان المبارک 1445ھ/31مارچ 2024 ء