کوئی مہنگی چیزخریدرہاہواسکوکہناکہ میرے ذریعے خریدو
سوال:اگرایک بنداایک چیزتین ہزارکی خریدرہاہے میں اس سے ڈائریکٹ رابطہ کرکے دوہزارکی چیزبکواسکتاہوں؟
User ID: Anonymous
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
اگرطرفین تین ہزار کی قیمت پرمتفق ہوچکےصرف ایجاب وقبول یاسامان اٹھاکرپیسے دینا ہی باقی رہ گیاتواب آپکادوہزارکی آفرکرکے معاہدہ نہ ہونے دینامکروہ وممنوع ہے کہ اس سے حدیث پاک میں ممانعت ہے۔ہاں اگراس شے کی مارکیٹ ویلیوتین ہزارنہ ہودوہزارہی ہوتویہ غبنِ فاحش(بہت زیادہ دھوکے) کی صورت ہےاب آپکااسے بتادینابھی جائزہے بلکہ ایسی صورت میں خریداری کے بعد بھی خریدارکوچیزواپس کرنے کااختیارہوتاہے۔
درمختارمیں ہے:(والسوم على سوم غيره) ۔۔۔وهذا (بعد الاتفاق على مبلغ الثمن)۔ترجمہ:کسی کے بھاؤپراپنابھاؤلگادینامکروہ ہے جبکہ وہ ایک قیمت پرمتفق ہوچکے ہوں۔(شامی،کتاب البیوع،بیع فاسد،ج5،ص102، بیروت) شامی میں ہے: أن يتراضيا على ثمن سلعة فيقول آخر أنا أبيعك مثلها بأنقص من هذا الثمن۔ ترجمہ:دونوں سامان کی ایک قیمت پرمتفق ہوچکے اب دوسراکہے میں یہی چیزتمہیں اس سے کم قیمت پربیچوں گا۔(ایضا)درمختارمیں ہے:(ويفتى بالرد)۔ترجمہ:غبنِ فاحش میں شے لوٹانے کے اختیارپر فتوی ہے۔(شامی،بیع مرابحہ،ج5، ص142،بیروت)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
تیموراحمدصدیقی
29رمضان المبارک 1445ھ/09اپریل 2024 ء