عیدوالے دن فوتگی والوں کے گھرجاکرتعزیت
سوال:عید کے دن فوتگی والے گھرجاکرتعزیت کرنااوراہل خانہ کے زخم تازہ کرنا کیساہے؟
User ID: Zahid Khan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
وفات کے تین دن کے بعدمیت کے گھروالوں سےتعزیت کرنایادوبارہ تعزیت کرنامکروہِ تنزیہی ہے ہاں تعزیت کرنے والایاجس سے تعزیت کی جائےوہ پہلے موجود نہیں تھاتوایسی صورت میں مکروہ نہیں۔ نیزوفات کے تین دن کےبعدسو گ مناناحرام ہے ہاں زوجہ کاسوگ اسکی عدت تک ہے۔
حاشیہ چلپی میں ہے:(قوله: لا بأس بتعزية أهل الميت إلخ)، وأكثرهم على أن يعزى إلى ثلاثة أيام ثم يترك لئلا يتجدد الحزن۔ترجمہ:اہلِ میت سے تعزیت میں حرج نہیں اوراکثرکی رائے یہ ہے کہ تین دن تک تعزیت کرے اسکے بعد چھوڑدے کہ غم تازہ نہ ہو۔(تبیین شرح کنز،باب الجنائز،ج1،ص246،دارالکتاب الاسلامی)
شامی میں ہے:والظاهر أنها تنزيهية ط (قوله إلا لغائب) أي إلا أن يكون المعزي أو المعزى غائبا فلا بأس بها جوهرة.۔۔۔(قوله وتكره التعزية ثانيا)۔ترجمہ:ظاہریہ ہے کہ تین دن کے بعد تعزیت کرنامکروہ تنزیہی ہے ہاں تعزیت کرنے والایاجس سے تعزیت کی گئی اگرپہلے موجود نہیں تھے توتین دن کے بعد بھی حرج نہیں۔ماتن نے فرمایا:دوبارہ تعزیت کرنامکروہ ہے۔(شامی،کتاب الجنائز،ج2،ص241،بیروت)
فتاوی رضویہ میں ہے:شریعت نے عورت کوشوہرکی موت پرچارمہینے دس دن سوگ کاحکم دیاہے اوروں کی موت کے تیسرے دن تک کی اجازت دی ہے باقی حرام ہے۔(فتاوی رضویہ،ج24،ص495،لاہور)
واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ
تیموراحمدصدیقی
29رمضان المبارک 1445ھ/09اپریل 2024 ء