شعر کی وضاحت‘تمھیں نا خدائی ملی غوث اعظم’

شعر کی وضاحت‘تمھیں نا خدائی ملی غوث اعظم’

سوال:ایک شعرہے ہمارابھی بیڑالگادوکنارے تمھیں نہ خدائی ملی غوث اعظم اسکے بارے میں ذرابتائیں۔

User ID: Jhangeer Arain

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

یہ منقبت کاشعرہے اوراسکادرست رسم الخط‘ناخدا’ہےجسکامعنی ہے کشتی پارلگانےوالا۔مذکورہ شعر میں غوث اعظم علیہ الرحمہ سے استمداد(مدد طلب)کی گئی ہےاورانبیاء واولیاءسےاستمدادمعمولات اہلسنت میں سےہےکہ دراصل یہ وسیلہ بناناہےجسکی اصل قران وحدیث سے ثابت ہےاوراس پرمشائخ کاہمیشہ سےعمل ہے۔

قران پاک میں ہے:فَإِنَّ اللَّهَ هُوَ مَوْلاهُ وَجِبْرِيلُ وَصالِحُ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمَلائِكَةُ بَعْدَ ذلِكَ ظَهِيرٌ (4)۔ ترجمہ:بے شک اللہ انکامددگارہے اورجبریل اورنیک مومنین اوراسکے بعد فرشتے۔(القران،سورہ تحریم:4)

حدیثِ پاک میں ہے:اذا ضل احدکم شیئااوارادعوناوھوبارض لیس بھاانیس فلیقل یاعباداللہ اغیثونی یاعباداللہ اغیثونی فان للہ عباد لانراہم۔ ترجمہ:جب تم میں سے کسی کی کوئی شے گم ہوجائے یاوہ مدد چاہے اور وہ زمین کے اس ٹکڑے پرہوکہ کسی کونہ پائے توکہے اللہ کے بندوں میری مددکرواے اللہ کے بندوں میری مددکروکہ اللہ کے کچھ بندے ہوتے ہیں جوہمیں نظرنہیں آتے۔(معجم کبیر،ج17،ص118،قاہرہ)

فتاوی خیریہ میں ہے:قولھم یا شیخ عبدالقادر نداء فی الموجب لحرمتہ ۲؎ اھ ملخصا۔ لوگوں کا کہنا یا شیخ عبدالقادر یہ ایک نداء ہے پھر اس کی حرمت کا سبب کیا ہے۔(فتاوی خیریہ ،کتاب الکراہیۃ والاستحسان،ج2،ص182، بیروت)(ماخوذ فتاوی رضویہ،ج9،ص794،لاہور)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

تیموراحمدصدیقی

20رمضان المبارک 1445ھ/31مارچ 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں