شرعی فقیرکورقم ٹرانسفرکرنے کے بعدزکوۃ کی نیت

شرعی فقیرکورقم ٹرانسفرکرنے کے بعدزکوۃ کی نیت

سوال:کچھ دن پہلے ایک بھائی کومیں نے کچھ رقم ٹرانسفرکی تھی وہ شرعی فقیرتھالیکن اس وقت زکوۃ کی نیت نہیں کی تھی نہ اسے زکوۃ کابتایاتھاکیااب نیت ہوسکتی ہے جبکہ وہ استعمال بھی کرچکا؟

User ID: Anonymous

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

شرعی فقیرکوبغیرزکوۃ کی نیت کے رقم دینےکے بعد زکوۃ کی نیت اس وقت تک ہوسکتی ہے جب تک یہ رقم اسکے پاس موجودہواوراس نے خرچ نہ کی ہو۔لہذاجب وہ استعمال کرچکاہےتوزکوۃ کی نیت نہیں ہوسکتی۔

خزانۃ المفتین میں ہے: المزكّي إذا دفع المال إلى الفقير ولم ينو شيئاً ثمّ حضرته النية عن الزكاة، يُنظر: إن كان المال قائماً في يد الفقير جاز عن الزكاة، وإن لم يبق لم يجز۔ترجمہ:زکوۃ دینے والے نے فقیرکومال دیتے وقت کچھ نیت نہ کی پھرزکوۃ کی نیت کی تواگرابھی فقیرکے قبضے میں مال ہوتوزکوۃ کی نیت جائزہے ورنہ نہیں۔ (خزانۃ المفتین،کتاب الزکوۃ، ص889)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

تیموراحمدصدیقی

20رمضان المبارک 1445ھ/31مارچ 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں