ساؤنڈ سسٹم کرائے پر دینا

ساؤنڈ سسٹم کرائے پر دینا

سوال:مفتی صاحب ، ساؤنڈ کرائے پر دینے کا کاروبار کرنا کیسا، اکثر شادی بیاہ میں گانے وغیرہ بھی چلائے جاتے ہیں نیز اس ساؤنڈ پر زکوة کیسے ہو گی، اسکی آمدنی پر یا ساؤنڈ کی مالیت پر؟

(سائل :مشتاق احمد عطاری)

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب اللہم ہدایۃ الحق والصواب

ساؤنڈ سسٹم کرائے پر دے سکتے ہیں، اس میں کوئی حرج نہیں، اور اسکا کرایہ لینا بھی حلال ہے کیونکہ فی نفسہ ساؤنڈ کرائے پر دینا ایک جائز عمل ہے، اب اس میں گانے میوزک وغیرہ لگانے کا وبال لگانے والے پر ہے،جس سے ساؤنڈکے مالک کا کوئی تعلق نہیں البتہ جسکا معلوم ہو کہ اس نے اس سے ناجائز کام ہی کرنا اسے نہ دیا جائے، اور یہ بھی یاد رہے کہ عموما ساؤنڈ والا بھی وہاں موجود ہوتا ہے اور وہی میوزک و گانے چلاتا ہے تو یہ صورت جائز نہیں ،نیز اس ساؤنڈ پر زکوۃ لازم نہیں،ہاں اسکی آمدنی پر زکوۃ لازم ہو گی جبکہ زکوۃ کی تمام شرائط پائی جائیں۔

کنز الدقائق مع تبیین الحقائق میں غیر مسلموں کو اپنا گھر کرائے پر دینا جس میں وہ شراب وغیرہ بیچیں گے،کے متعلق ہے: (و جاز إجارة بيت ليتخذه بيت نار أو بيعة أو كنيسة أو يباع فيه خمر بالسواد) …. أن الإجارة على منفعة البيت ولهذا يجب الأجر بمجرد التسليم، ولا معصية فيه، وإنما المعصية بفعل المستأجر، وهو مختار فيه لقطع نسبته عنہ.

[تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق، كتاب الكراهية، فصل فى البيع، ٢٩/٦]

جدالممتار میں ہے : ان الشئی اذا صلح فی حد ذاتہ بان یستعمل فی معصیۃ و فی غیرھا و لم یتعین للمعصیۃ فلم یکن بیعہ اعانۃ علیھا، لاحتمال ان یستعمل فی غیر المعصیۃ و انما یتعین ذلک بقصد القاصدین والشک لایؤثر . یعنی جب کوئی شے اپنی ذات کے اعتبار سے گناہ اور گناہ کے علاوہ ہر دو طرح کے کام میں استعمال ہو سکتی ہو اور خاص گناہ کے لیے متعین نہ ہو، تو اُسے بیچنا گناہ پر مدد کرنا نہیں کہلائے گا، کیونکہ یہ احتمال موجود ہے کہ وہ گناہ کے علاوہ کسی اور جائز کام میں استعمال کرلے۔ کسی چیز کا تعیُّن ارادہ کرنے والوں کے ارادے سے ہوتا ہے (اور ارادہ معلوم نہیں تو محض شک ہی رہ گیا )اور شک مؤثِّر نہیں ہوتا، (یعنی شک پائے جانے کی صورت میں بھی بیچنا جائز ہے۔)

[جد الممتار، جلد7، کتاب الحظر والاباحۃ، صفحہ76، مکتبۃ المدینہ،کراچی ]

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کـتبـــــــــــــــــــــــہ

ابوالحسن محمد حق نوازمدنی

19 ذوالحجۃ الحرام 1445ء 26 جون 2024ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں