ضحوی کبری کے وقت میں مدرسہ لگانا

ضحوی کبری کے وقت میں مدرسہ لگانا

سوال:کیا ضحوی کبری(زوال)کے وقت مدرسہ لگاسکتے ہیں؟

User ID: Anonymous Participant

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب

ضحوی کبری(جسے لوگ زوال کہتے ہیں)کے وقت تلاوتِ قران پاک کرناخلافِ اَولی ہے گناہ نہیں۔اس لئے بہتریہ ہے کہ اس وقت میں تلاوت موقوف کرکے ذکرواذکار،کھانے یاآرام کاوقفہ یاکوئی اورکام کرلیاجائے۔

طحطاوی علی مراقی میں ہے: قالوا: الصلاة على النبي صلى الله عليه وسلم والدعاء والتسبيح في الأوقات المكروهة أفضل من قراءة القرآن ولعله لأن القراءة ركن الصلاة وهي مكروهة فالأولى ترك ما كان ركنا لها بحر۔ترجمہ:علماء نے فرمایاناوقاتِ مکروہہ میں نبی ﷺ پردرودِ پاک ،دعا وتسبیح تلاوتِ قران سے افضل ہے شایداس لئے کہ قراءت نمازکافرض ہے اورنماز اس وقت میں مکروہ ہے توبہتریہ ہے کہ جونمازکارکن ہے اسے بھی ترک کیاجائے۔(طحطاوی علی مراقی،کتاب الصلوۃ،باب الاوقات، ص186،بیروت)

واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

کتبـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــہ

0تیموراحمدصدیقی

19شعبان المعظم 1445ھ/29فروی 2024 ء

اپنا تبصرہ بھیجیں