یہ شعر پڑھنا کیسا:”تیری خدائی کا دعوی تو بجا ہے اےمیرے خدامگر ایسے پھول تو نا چنا کر جو میرے گلشن کو ویران کرتے ہیں“؟

یہ شعر پڑھنا کیسا:”تیری خدائی کا دعوی تو بجا ہے اےمیرے خدامگر ایسے پھول تو نا چنا کر جو میرے گلشن کو ویران کرتے ہیں“؟

سوال میں ذکر کیا گیا شعرکفریات سے بھرپور ہے کیونکہ یہ سخت بے ادبی و گستاخی اور اللہ پاک پر اعتراض پر مشتمل ہے۔اولا تو اس میں اللہ پاک کو خدائی کا دعوی کرنے والاکہا گیا اورانداز بھی شبہ والا ہے جو کہ کفر ہے،اس طرح دوسرا مصرعہ رب تعالی پر اعتراض کی بنا پر کفر ہے۔امیر اہلسنت دامت برکاتہم العالیہ اللہ پاک پر اعتراض کا حکم بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں:” قَطْعی کُفر ہے اور مُعترِض کافِر و مُرتَد ۔“

(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب،صفحہ141)

فوتگی کے وقت بکے جانے والے کفریات کی مثال دیتے ہوئے لکھتے ہیں:”

اپنا تبصرہ بھیجیں