کیا معراج کی شب حضورﷺ نے غوث پاک کے کندھے پر قدم رکھا؟

کیا معراج کی شب حضورﷺ نے غوث پاک کے کندھے پر قدم رکھا؟

مستند کتابوں میں یہ واقعہ مذکور ہے کہ معراج کی شب نبی پاک ﷺ غوث پاک رحمۃ اللہ علیہ کے کندھے پر اپنا قدم مبارک رکھ کر براق پر سوار ہوئے۔تفریح الخاطر فی مناقب الشیخ عبد القادر کے حوالے سے لکھتے ہیں:” براق نے عرض کی: میں چاہتاہوں حضور میری گردن پر دست مبارک لگادیں کہ وہ روز قیامت میرے لیے علامت ہو۔ حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے قبول فرمالیا۔ دست اقدس لگتے ہی براق کو وہ فرحت وشادمانی ہوئی کہ روح اس مقدار جسم میں نہ سمائی اورطرب سے پھول کر چالیس ہاتھ اونچا ہوگیا۔حضورپُرنورصلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو ایک حکمت نہانی ازلی کے باعث ایک لحظہ سواری میں توقف ہوا کہ حضور سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کی روح مطہر نے حاضر ہوکر عرض کی : اے میرے آقا ! حضور اپنا قدم پاک میری گردن پر رکھ کر سوار ہوں ۔ سید عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم حضور غوث اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کی گردن مبارک پر قدم اقدس رکھ کر سوارہوئے اورارشاد فرمایا : “میرا قدم تیری گردن پر اور تیرا قدم تمام اولیاء اللہ کی گردنوں پر۔“

(تفریح الخاطرمترجم،صفحہ42،قادری رضوی کتب خانہ،فتاوی رضویہ،جلد28،صفحہ407)

اپنا تبصرہ بھیجیں