کیا ایسی کوئی روایت ہے کہ کسی شخص نے تنگدستی کی شکایت کی تو حضورﷺ نے اسے نکاح کا حکم دیا ہو؟
اس طرح کی روایت کتابوں میں موجود ہے کہ کہ کسی نے تنگدستی کی شکایت کی تو حضورﷺ نے انہیں نکاح کا حکم اشاد فرمایا بلکہ قرآن پاک کی آیت سے بھی یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ نکاح کے سبب سے تنگدستی دور ہوتی ہے۔اللہ کریم ارشاد فرماتا ہے:” وَ اَنْكِحُوا الْاَیَامٰى مِنْكُمْ وَ الصّٰلِحِیْنَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَ اِمَآىٕكُمْؕ اِنْ یَّكُوْنُوْا فُقَرَآءَ یُغْنِهِمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖؕ وَ اللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ“ترجمہ:اورتم میں سے جو بغیر نکاح کے ہوں اور تمہارے غلاموں اور لونڈیوں میں سے جو نیک ہیں ان کے نکاح کردو۔ اگر وہ فقیر ہوں گے تو اللہ انہیں اپنے فضل سے غنی کردے گا اور اللہ وسعت والا، علم والا ہے۔
(النور:32)
اس کی تفسیر میں مفتی قاسم صاحب نے حدیث پاک نقل کی:”ایک شخص نے بارگاہِ رسالت ﷺمیں حاضر ہو کر اپنی تنگدستی کی شکایت کی تو آپﷺنے اسے نکاح کرنے کا حکم ارشاد فرمایا۔“
(صراط الجنان،جلد6،صفحہ621)