چہرے کی پلاسٹک سرجری کروانا کیسا؟پلاسٹک سرجری میں عموما جلد کو کاٹا جاتا ہےاور تراش خراش کی جاتی ہے۔بعض اوقات لیزر سے بھی علاج کیا جاتا ہے۔
صرف خوبصورتی کے لئے چہرے کی ایسی پلاسٹک سرجری کروانا جس میں تراش خراش ہو ناجائز ہے کیو نکہ یہ تغییر لخلق اللہ(اللہ کی بنائی ہوئی چیز میں تبدیلی)کرنا ہے جو کہ ناجائز وحرام ہے، البتہ کسی شرعی عذر مثلا ایکسیڈینٹ یا جلنے وغیرہ کے سبب چہرہ بگڑ گیا ہو تو اب ضرورت کی بنا پر سرجری کروائی جا سکتی ہے،ہاں لیزر کے ذریعےشرعی حدود میں رہتے ہوئے علاج کروانا مطلقا جائز ہے۔حدیث پاک میں ہے:”وینھانا عن المثلۃ“یعنی:نبی پاکﷺ ہمیں مثلہ سے منع فرماتے تھے۔
(ابو داؤد،حدیث2667)
مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”علاجا و قصاصا ناک کان کاٹنا جائز کہ وہ مثلہ نہیں علاج یا قصاص ہے۔“
(مرآۃ المناجیح،4،حدیث2941)