پرندوں کی خریدو فروخت کرنا کیسا؟
پرندے مال ہیں لہذا ان کی خریدوفروخت میں شرعا کوئی حرج نہیں البتہ ان کے دانے پانی کا خوب خیال رکھنا ضروری ہے۔بہار شریعت میں ہے:” پرندجو ہوا میں اُڑرہا ہے اگر اُس کو ابھی تک شکار نہ کیا ہو تو بیع باطل ہے اور اگر شکار کرکے چھوڑدیا ہے تو بیع فاسد ہے کہ تسلیم پر قدرت نہیں اور اگر وہ پرند ایسا ہے کہ اس وقت ہوا میں اُڑرہا ہے مگر خود بخود واپس آجائے گا جیسے پلاؤکبوتر تو اگرچہ اس وقت اس کے پاس نہیں ہے بیع جائز ہے اور حقیقۃً نہیں تو حکماً اس کی تسلیم پر قدرت ضرور ہے۔“
(بہار شریعت،جلد2،حصہ11،صفحہ705،704)