بچے کے کان میں درد ہو تو مشہور ہے کہ اس کے کان میں کسی عورت کا دودھ ڈال دیا جائے اب کسی نے اس ٹوٹکے پر عمل کرکے دودھ ڈال دیا تو کیا حرمت ثابت ہوجائے گی؟
اگر عورت نےکسی بچے کے کان میں اپنا دودھ ڈالا تو اس سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوگی۔سجوہرہ نیرہ میں ہے:”وان اقطر فی اذنہ۔۔لم یحرم“یعنی:اور اگر بچے کے کان میں دودھ کے قطرے ڈالے تو حرمت ثابت نہیں ہوگی۔(الجوہرۃ النیرۃ،جلد2،صفحہ34)