ایک عورت کو نفاس ختم ہونے کے دس مہینے بعد حیض آیا 5 دن خون رہا پھر بند ہوگیا اور پھر دسویں دن آیا عورت نے غسل کرلیا پھر 8 دن بعد دوبارہ آگیا تو اب کیا حکم ہوگا؟
معلوم کی گئی صورت کا حکم یہ ہے کہ نفاس سے پہلے عورت کو حیض کی جتنے دن کی عادت تھی اس مرتبہ بھی اتنے دن حیض سمجھا جائے گا اور باقی سارا کا سارااستحاضہ یہاں تک کہ اٹھارویں دن آنے والا خون بھی استحاضہ ہے،وجہ اس کی یہ ہے کہ خون اگر دس دن کے بعد 15 دن سے پہلے پہلے دوبارہ آجائے تو یہ سارے دن خون والے سمجھے جاتے ہیں اور اس صورت میں عادت کےدن کو حیض اور باقی کو استحاضہ قرار دیا جاتا ہے۔ہاں!عادت کے دن حیض شمار کرنے کے بعدپندرہ دن گزر گئے تو اس کے بعد آنے والا خون اگر کم از کم تین دن رہا تو اس پر حیض کے احکام جاری ہوں گے کیونکہ اب اس خون کو حیض بنانا ممکن ہے۔مفتی ساجد صاحب لکھتے ہیں:”اگر عورت کو 5 دن خون آکر رک گیا اور 15 دن مکمل ہونے سے پہلے دوبارہ خون آگیا تو یہ ساری ایام خون والے شمار ہوں گے اور (پہلی بار حیض آنے کی صورت میں)فقط شروع کے 10دن حیض کے بن جائیں گے۔“
(خواتین کے مسائل،صفحہ65)