اگر دیر سے آنے کے سبب نماز جنازہ کی کچھ تکبیریں رہ جائیں تو کیا حکم ہوگا؟

اگر دیر سے آنے کے سبب نماز جنازہ کی کچھ تکبیریں رہ جائیں تو کیا حکم ہوگا؟

نماز جنازہ کی تکبیریں چونکہ رکن ہیں لہذا جو شخص کچھ تکبیروں کے بعد شامل ہوا وہ اپنی بقیہ تکبیریں امام کے سلام پھیرنےکے بعد کہے گا اور اگر یہ اندیشہ ہو کہ درود و دعا پڑھے گا تو لوگ میت کو کندھے پر اٹھا لیں گے تو صرف تکبیریں کہے دعا وغیرہ چھوڑ دے۔بہار شریعت میں ہے:” مسبوق یعنی جس کی بعض تکبیريں فوت ہو گئیں وہ اپنی باقی تکبیریں امام کے سلام پھیرنے کے بعد کہے اوراگر یہ اندیشہ ہو کہ دُعائیں پڑھے گا تو پوری کرنے سے پہلے لوگ میّت کو کندھے تک اٹھالیں گے تو صرف تکبيريں کہہ لے دُعائیں چھوڑ دے۔“

(بہار شریعت،جلد1،حصہ4،صفحہ839،838)

اپنا تبصرہ بھیجیں