کیا عورت اپنے بہنوئی کے ساتھ عمرہ پر جاسکتی ہے؟
عورت کا بہنوئی اس کے لئے نامحرم ہے اور عورت بغیر شوہر یا محرم جوبالغ یا مراہق(کم از کم 12 سال کا لڑکا)ہو اور قابل اعتماد غیر فاسق ہو،شرعی سفر نہیں کرسکتی،لہذا عورت کا بہنوئی کے ساتھ شرعی سفر کرکے عمرہ پر جانا جائز نہیں۔فتاوی رضویہ میں ہے:”بہنوئی کا حکم شرع میں بالکل مثل حکم اجنبی ہےبلکہ اس سے بھی زائد کہ وہ جس بے تکلفی سے آمد و رفت نشست و برخاست کرسکتا ہے غیر شخص کی اتنی ہمت نہین ہو سکتی۔۔الخ“
(فتاوی رضویہ،جلد22،صفحہ237)
مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں:” عورت کو بغیر محرم کے تین دن یا زیادہ کی راہ جانا ناجائز ہے بلکہ ایک دن کی راہ جانا بھی۔ نابالغ بچہ یا مَعتُوہ کے ساتھ بھی سفر نہیں کرسکتی، ہمراہی میں بالغ محرم یا شوہر کا ہونا ضروری ہے۔ محرم کے ليے ضرور ہے کہ سخت فاسق بے باک غیر مامون نہ ہو۔“
(بہار شریعت،جلد1،حصہ4،صفحہ752)