کیا ایسی کوئی حدیث ہے کہ آدمی کا مال وہی ہے جو کھا لیا یا جو پہن لیا؟
یہ حدیث پاک مختلف کتابوں میں مختلف الفاظ کے ساتھ موجود ہے۔چنانچہ مسلم شریف میں ہے:”یقول العبد مالی مالی وان مالہ من مالہ ثلاث ما اکل فافنی او لبس فابلی او اعطی فافتنی وما سوی ذلک فھو ذاھب وتارکہ للناس“یعنی:بندہ کہتا ہے میرا مال میرا مال حالانکہ اس کے مال صرف تین ہیں جو کھا کر ختم کردے یا پہن کر گلا دےیا کسی کودے تو جمع کردے اورجوان کے علاوہ ہے وہ تو جانے والا ہے اور وہ اسے لوگوں کے لیے چھوڑنے والا ہے۔
(مسلم،حدیث2273)
شرح:” فخر و تکبر کے انداز میں لوگوں سے کہتا رہتا ہے کہ یہ میرا مکان ہے،یہ میری جائیداد ہے،یہ میرا کنواں ہے،یہ میرا فلاں مال ہے یہ برا ہے۔انسان کو چاہیے کہ یقین رکھے کہ میں اور میرا مال سب اللہ تعالٰی کی ملک ہے میرے پاس چند روزہ ہے عارضی ہے۔ جو مال انسان کے کام آویں وہ صرف تین ہیں ان کے علاوہ سب دوسروں کے کام آتے ہیں۔خیال رہے کہ انّ مالہ میں ما مو صولہ ہے اور لہ اس کا صلہ اور من مالہ میں من بعضیت کا ہے یعنی اس کے مال میں سے وہ جو اسے مفید ہو صرف تین ہیں۔“
(مرآۃ المناجیح،5166)