مقدس اوراق جلانا کیسا؟

مقدس اوراق جلانا کیسا؟

مقدس اوراق کو جلانا جائز نہیں بلکہ کو ادب سے دفنا دینا یا ٹھنڈا کردینا بہتر ہے،ہاں اگر مقدس اوراق میں سے آیات،احادیث،اللہ پاک کے نام،رسولوں و فرشتوں کے نام محو کردیے جائیں تو ان کو جلانا جائز ہے۔درمختار میں ہے:” الکتب التی لا ینتفع بھا یمحی عنھا اسم اللہ و ملائکتہ و رسلہ و یحرق الباقی، ولا بأس بأن تلقی فی ماء جار کما ھی أو تدفن وھو أحسن کما فی الأنبیاء“ترجمہ:اور وہ کتابیں جو قابل استعمال نہ ہوں اس سے اللہ پاک،فرشتوں اور رسولوں کا نام حذف کردیا جائے اور باقی کو جلایا جا سکتا ہے اور کوئی حرج نہیں کہ انہیں اسی حالت میں جاری پانی میں ڈال دیا جائے یا پھر دفن کردیا جائے اور دفنانا بہتر ہے جیسے کہ انبیاء کرام کو دفنایا جاتا ہے۔

(درمختار،صفحہ668)

اپنا تبصرہ بھیجیں