مجھے ایک شخص نے کہا کہ میری پراپرٹی ہے آپ لینا چاہیں تو دیکھ لیں میں نے اپنے بروکر سے کہا کہ آپ سب کچھ دیکھیں اگر سمجھ آئے تو ہم لے لیں گے اس نے محنت و کوشش کی اورمیں نے ڈیل کرلی اور بروکر کو کمیشن دے دیا اب وہ بروکر دوسری پارٹی سے بھی کمیشن لیتا ہے تو ایسا کرنا کیسا؟

مجھے ایک شخص نے کہا کہ میری پراپرٹی ہے آپ لینا چاہیں تو دیکھ لیں میں نے اپنے بروکر سے کہا کہ آپ سب کچھ دیکھیں اگر سمجھ آئے تو ہم لے لیں گے اس نے محنت و کوشش کی اورمیں نے ڈیل کرلی اور بروکر کو کمیشن دے دیا اب وہ بروکر دوسری پارٹی سے بھی کمیشن لیتا ہے تو ایسا کرنا کیسا؟

دو طرفہ کمیشن فقط اسی صورت میں جائز ہوتا ہے جبکہ بروکر دونوں طرف سے بھاگ دوڑ کرے اور پہلے سے عرف کے مطابق کمیشن طے کرلے اور دونوں طرف سے کمیشن لینے کا عرف بھی ہو۔معلوم کی گئی صورت میں بروکر نے آپ کی طرف سے تو محنت کی مگر دوسری پارٹی کی طرف سے کوئی محنت و کوشش نہیں کی لہذا دوسری پارٹی سے کمیشن لینا جائز نہیں۔تنقیح الفتاوی الحامدیہ میں ہے:”ولو سعی الدلال بینھماوباع المالک بنفسہ یضاف الی العرف ان کانت الدلالۃ علی البائع فعلیہ ان کانت علی المشتری فعلیہ وان کانت علیھما فعلیھما“یعنی:اگر بروکر دونوں کی جانب سے کوشش کرے اور بائع خود عقد بیع کرے تو معاملہ عرف کی طرف پھیرا جائے گا،اگر اس صورت میں بروکری صرف بائع پر ہوتی ہے تو بائع پر ہوگی اگر مشتری پر ہوتی ہے تو مشتری پر ہوگی اگر دونوں پر ہوتی ہے تو دونوں پر ہوگی۔

(تنقیح الفتاوی الحامدیہ،جلد1،صفحہ445)

اپنا تبصرہ بھیجیں