سورہ کوثر کا شان نزول بیان کردیں؟

سورہ کوثر کا شان نزول بیان کردیں؟

سورہ کوثر کے شان نزول سے متعلق مفسرین نے لکھا ہے کہ جب نبی پاک ﷺ کے شہزادے حضرت قاسم رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوا تو کفار نے آپﷺ کو ابتر یعنی نسل ختم ہوجانے والا کہا جس کے رد میں یہ سورہ مبارکہ نازل ہوئی۔مفتی قاسم صاحب اس سورہ کے شان نزول سے متعلق لکھتے ہیں:” جب سیدالمرسلینﷺ کے فرزند حضرت قاسم رضی اللہ عنہ کا وصال ہوا تو کفار نے آپ کو اَبتر یعنی نسل ختم ہو جانے والا کہا اور یہ کہا کہ اب اُن کی نسل نہیں رہی ،ان کے بعد اب ان کا ذکر بھی نہ رہے گا اوریہ سب چرچا ختم ہوجائے گا اس پر یہ سورۂ کریمہ نازل ہوئی اور اللّٰہ تعالیٰ نے اُن کفار کا بالغ رد فرمایا اور اس آیت میں ارشاد فرمایا کہ اے حبیب!ﷺ، بیشک تمہارا دشمن ہی ہر بھلائی سے محروم ہے نہ کہ آپ، کیونکہ آپ کاسلسلہ قیامت تک جاری رہے گا، آپ کی اولاد میں بھی کثرت ہوگی اور آپ کی پیروی کرنے والوں سے دنیا بھر جائے گی، آپ کا ذکر منبروں پر بلند ہوگا ،قیامت تک پیدا ہونے والے عالِم اور واعظ اللّٰہ تعالیٰ کے ذکر کے ساتھ آپ کا ذکر کرتے رہیں گے اور آخرت میں آپ کے لئے وہ کچھ ہے جس کا کوئی وصف بیان ہی نہیں کر سکتا تو جس کی یہ شان ہے وہ اَبتر کہاں ہوا، بے نام و نشان اور ہر بھلائی سے محروم تو آپ کے دشمن ہیں ۔“

(صراط الجنان،جلد10،صفحہ833)

اپنا تبصرہ بھیجیں