بعض لوگ بیرون ملک سفر یا دیگر جگہوں پر بینک اسٹیٹمینٹ دکھانے کے لئے لوگوں سے قرضہ لے کر اپنے اکاؤنٹ میں رکھتے ہیں اور پھر کچھ لاکھ اوپر دے کرقرض واپس کرتے ہیں؟
بینک اسٹیٹمینٹ شو کرنے کے لئے قرضہ لے کر اکاؤنٹ میں رکھنا اور پھر قرض کی ادائیگی میں اضافی رقم دینا ناجائز و حرام ہے کہ اولا یہ دھوکہ ہے کیونکہ یہاں بینک اسٹیٹمینٹ مانگنے کا مقصد یہ ہے کہ کیا یہ اکاؤنٹ ہولڈر حقیقتا اتنی رقم کا مالک ہے اور دوسرا اس قرض پر نفع دینا سود ہے۔حدیث پاک میں ہے:” ومن غشنا فلیس منا “یعنی:جو ہمیں دھوکہ دے وہ ہم میں سے نہیں۔
(مسلم،حدیث 164)
حدیث پاک میں ہے:”کل قرض جر منفعۃ فھو ربا“یعنی:ہر وہ قرض جو نفع لائے سود ہے۔
(مصنف ابن ابی شیبہ،حدیث20690)